ایک اور سیاہ فام شخص کی امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت

   

مشی گن : امریکی ریاست مشیگن میں پولیس نے ایک سیاہ فام نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد چہارشنبہ کی شام مشیگن کے شہر گرینڈ ریپڈس میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔امریکی ریاست مشیگن کی پولیس کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں ایک پولیس آفیسر کو ایک سیاہ فام نوجوان کے سر پر گولی مار کر اْسے ہلاک کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس فوٹیج کے جاری کیے جانے کے بعد مشیگن کے شہریوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ شہر گرینڈ ریپڈس میں سیاہ فام شہریوں کے خلاف امریکی پولیس کے مظالم اور نسل پرستانہ رویہ کیخلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین ’نو جسٹس، نو پیس‘ یعنی ’ انصاف نہیں تو امن نہیں‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔یہ واقعہ چار اپریل کو اْس وقت رونما ہوا جب ایک امریکی پولیس آفیسر، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نے پیٹرک لییویا نامی ایک سیاہ فام شخص کے سر پر گولی مار کر اْسے ہلاک کر دیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہیکہ پولیس آفیسر اور یہ شخص ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہیں۔ پولیس آفیسر پیٹرک کی کمر پر سوار ہے۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر اس پولیس افسر کو 26 سالہ پیٹرک کے سر پر گولی مارتے دیکھا گیا۔