ای وی ایم مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا،قومی صدر بام سیف وامن مشرام کا خطاب

   

حیدرآباد۔6جنوری(سیاست نیوز) الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) سے چھیڑ چھاڑ سے انکار کی بات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بے اے ایم سی ای ایف (بام سیف) کے قومی صدر ومن مشرام نے کہاکہ قومی الیکشن کمیشن ایک دستوری ادارہ ہے مگر پچھلے کچھ سالوں سے الیکشن کمیشن کا رویہ سیاسی جماعتوں کی طرح ہوگیاہے۔ کسی کوتاہی پر جب الیکشن کمیشن سے سوال کیاجاتا ہے تو ردعمل میںکمیشن لوگوں پر ہی الٹا سوال تھوپنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ای وی ایم میںچھیڑ چھاڑ کے متعلق جب الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوال اٹھایاگیا تو کمیشن نے ایک سیاسی پارٹی کی طرح یہ بیان دیا کہ’’ سیاسی جماعتوں کو ای وی ایم کے بجائے اپنی کار کردگی پر توجہہ دینا چاہئے‘‘۔ومن مشرام آج یہاں قدیم پریس کلب سوماجی گوڑہ میں بی اے ایم سی ای ایف کے زیراہتمام ’’ای وی ایم مشینیں کس طرح غیر دستور ہیں‘‘ کے عنوان پر منعقدہ سمینار سے مخاطب تھے۔ قومی نائب صدر بی اے ایم سی ایف داسارام نائیک اور آرگنائزر سرکانت چنتالا نے بھی پر خطاب کیا اور پائور پوائنٹ کے ذریعہ ثابت کیاکہ ای وی ایم مشینوں میںچھیڑ چھاڑ کے امکانات کو خارج نہیں کیاجاسکتا ہے۔ومن مشرام نے افسوس کا اظہار کیااو رکہاکہ سپریم کورٹ نے 2013میں ای وی ایم مشینوں میںچھیڑ چھاڑ کا خدشہ ظاہر کیاتھا مگر 2019ہے اور کچھ مہینو ںمیں ملک بھر میںعام انتخابات منعقد ہونے والے ہیںمگر اب تک ذرائع ابلاغ نے سپریم کورٹ کی اس بات پر روشنی نہیں ڈالی۔ سپریم کورٹ کے بیان کے برعکس ذرائع ابلاغ الیکشن کمیشن کے بیانات کی اشاعت ونشریات میں دیر نہیںکرتا۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ الیکشن کمیشن کا رویہ دستوری ادارے کی طرح نہیںہے ۔ومن مشرام نے کہاکہ الیکشن کمیشن عوامی شکایتوں پر کام نہیںکررہا ہے ۔ مسٹر ومن مشرام نے کہاکہ الیکشن کمیشن ‘ اور ملک کے دستوری ادارے ملک پر حکومت کرنے والوں کا تعین کرتے تھے مگر افسوس کی بات ہے کہ پچھلے کچھ سالوں سے کارپوریٹ طبقے اس کا بات کا تعین کررہا ہے کونسی سیاسی جماعت ملک پر حکومت کرے گی۔