اروند کجریوال نے کہاکہ لوگوں کو 3نومبرکی شام 5بجے تک چار طریقوں کا موقع فراہم کیاجائے گا‘ ایس ایم ایس‘ واٹس ایپ‘ وائس میل اور ائی میل
سورت۔ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال نے ہفتہ کے روز کہاکہ عام آدمی پارٹی(اے ے پی) 4نومبر کے روز اپنے چیف منسٹر چہرہ کامجوزہ گجرات اسمبلی انتخابات کے لئے اعلان کریگی جو ریاست کی عوام کی رائے کی بنیاد پر ہوگا۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے اے پی کے نیشنل کنونیر نے لوگوں پر زوردیاکہ وہ ایس ایم ایس‘ واٹس ایپ‘ وائس میل اور ای میل کے ذریعہ رابطہ کریں اور پارٹی جس کو چیف منسٹر امیدوار بنائے اسکے لئے اپنی رائے پیش کریں۔
انہوں نے کہاکہ گجرات میں ایک تبدیلی کاماحول ہے اور لوگوں کا یقین ہے کہ ریاست میں اے اے پی حکومت بنانے جارہی ہے۔کجریوال نے کہاکہ ”آج میں گجرات کی عوام سے یہ پوچھ رہاہوں کہ وہ گجرات کا اگلا چیف منسٹر کس کو دیکھنا چاہا رہے ہیں۔
عوام کی رائے جاننے کے لئے ہم ایک نمبر6357000360جاری کررہے ہیں۔ آپ اس پر ایک ایس ایم ایس‘واٹس ایپ پیغام یاپھر وائس میل بھیج سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم ایک ای میل aapnocm@gmail.comبھی جاری کئے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کو 3نومبرکی شام 5بجے تک چار طریقوں کا موقع فراہم کیاجائے گا‘ ایس ایم ایس‘ واٹس ایپ‘ وائس میل اور ائی میل کے ذریعہ وہ اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم نتائج4نومبر کے روز جاری کریں گے“۔کجریوال نے برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کو سابق چیف منسٹر وجئے روپانی کو ہٹاکر بھوپیندر پٹیل کو چیف منسٹر بنانے پر تنقید کا نشانہ بنایا اورکہاکہ ریاست کی عوام کو بتائے بغیراس کام کو انجام دیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ اس عہدے سے روپانی کوہٹاکر بی جے پی نے اس بات کو تسلیم کرلیاہے کہ اس میں کچھ غلط ہے اور اس ان کی کچھ کوتاہیاں تھیں۔ مذکورہ اے اے پی لیڈر نے کہاکہ ”کیاانہیں بدعنوان ہونے یا پھر نااہل ہونے کی وجہہ سے ہٹایاگیاہے؟ انہیں کیوں ہٹایاگیاہے؟ ایک سال قبل انہیں ہٹایاگیا۔
جب روپانی کو لائے تھے‘ لوگوں سے انہوں نے نہیں پوچھا تھا۔ عوام سے پوچھے بغیر وہ چیف منسٹر کو منتقل کرتے رہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ایسی عمل اے اے پی نہیں کریگی‘ جہاں پر پارٹی لوگوں پر فیصلہ چھوڑے گی کہ وہ کس کو چیف منسٹر دیکھناچاہتے ہیں۔
کجریوال نے کہاکہ ”پنجاب انتخابات کے دوران‘ ہم نے عوام سے پوچھا تھاکہ چیف منسٹر کون ہونا چاہئے۔ بڑی تعداد میں لوگوں نے بھگوت مان کا نام دیاتھا۔ عوام کی خواہش پر ہم نے ان کے نام کااعلان کیاتھا“۔