اے اﷲ! میں بزدلی سے تیری پناہ چاہتا ہوں

   

عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُوْنٍ اَلْأَوْدِيَّ قَالَ : کَانَ سَعْدٌ رضي اللہ عنه يُعَلِّمُ بَنِيْهِ هَؤُلاءِ الْکَلِمَاتِ کَمَا يُعلِّمُ الْمُعَلِّمُ الْغِلْمَانَ الْکِتَابَةَ وَيَقُوْلُ : إِنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم کَانَ يَتَعَوَّذُ مِنْهُنَّ دُبُرَ الصَّلَاةَ : اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْجُبْنِ وَأَعُوْذُبِکَ أَنْ أَرُدَّ إِلٰي أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ. فَحَدَّثْتُ بِهٖ مُصْعَبًا فَصَدَّقَهٗ.رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَالتِّرْمِذِيُّ.وَقَالَ أَبُوْعِيْسَي : هَذَا حَدِيْثٌ حَسْنٌ صَحِيْحٌ.
’’حضرت عمرو بن میمون الاودی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اپنے صاحبزادوں کو ان کلمات کی ایسے تعلیم دیتے جیسے استاد بچوں کو لکھنا سکھاتا ہے اور فرماتے : بیشک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر نماز کے بعد ان کلمات کے ذریعے اﷲ تعالیٰ کی پناہ طلب کیا کرتے تھے (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے 🙂 اے اﷲ! میں بزدلی سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور میں ذلت کی زندگی کی طرف لوٹائے جانے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور عذابِ قبر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ (حضرت عمرو بن میمون بیان کرتے ہیں) جب میں نے یہ حدیث حضرت مصعب (بن سعد) کے سامنے بیان کی تو انہوں نے بھی اس کی تصدیق کی۔‘‘