پہلے مرحلہ میں ایک لاکھ کارڈز کی تقسیم کا منصوبہ، حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر میں جلد آغاز
حیدرآباد۔/18 فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے مستحق خاندانوں کو راشن کارڈ کی اجرائی کے عمل میں تیزی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام سے کئے گئے وعدہ کی تکمیل ہوسکے۔ قانون سازکونسل کی تین نشستوں کے انتخابات کے پیش نظر ایسے اضلاع جہاں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ نہیں ہے وہاں راشن کارڈز کی تقسیم کا جلد آغاز ہوگا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدیداروں کے ساتھ نئے راشن کارڈ کے ڈیزائن کا جائزہ لیا۔ راشن کارڈ پر ارکان خاندان کے فوٹو شامل کئے جائیں یا نہیں اس سلسلہ میں چیف منسٹر نے عہدیداروں سے تجاویز طلب کی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تجویز پیش کی کہ راشن کارڈ کا ڈیزائن اے ٹی کارڈ کے سائز میں رہے اور وہ اسمارٹ راشن کارڈ کی شکل میں تیار کیا جائے۔ عہدیداروں کی جانب سے راشن کارڈ کے کئی ڈیزائن چیف منسٹر کو مشاہدہ کیلئے پیش کئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے بڑے سائز کے کارڈ کے بجائے اے ٹی ایم کارڈ سائز کے اسمارٹ کارڈز کی تیاری کا مشورہ دیا ہے تاہم اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ جلد کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلہ میں ایک لاکھ نئے راشن کارڈز کی تقسیم کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ راشن کارڈ کے ڈیزائن کو قطعیت دینے کے بعد تیاری کیلئے ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے۔ پرجا پالنا، گرام سبھا اور می سیوا میں داخل کی گئی درخواستوں کا جائزہ لیتے ہوئے مستحق خاندانوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ انتخابی ضابطہ اخلاق والے اضلاع میں الیکشن کے بعد راشن کارڈ کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ متحدہ اضلاع کے اعتبار سے کھمم، نلگنڈہ، ورنگل، نظام آباد، کریم نگر، میدک اور عادل آباد میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔ حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر میں ضابطہ اخلاق کی کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مذکورہ تینوں متحدہ اضلاع میں نئے راشن کارڈز کی اجرائی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نئے راشن کارڈز پر حکومت اُگادی تہوار سے باریک چاول کی سربراہی کا منصوبہ رکھتی ہے۔1