بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ وفد کی یواے ای آمد

   

ابوظہبی : امریکی صدرجو بائیڈن نے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد متحدہ عرب امارات کے مرحوم صدر شیخ خلیفہ بن زاید کی وفات پر تعزیت کے لیے ابوظبی بھیجا ہے۔وفد کے دورے کا مقصد یواے ای کے ساتھ سردمہری کا شکار دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے بات چیت بھی ہے۔یوکرین پر روس کے حملے کے بعد خلیجی بادشاہتوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی واشنگٹن کی خواہش میں نئی تیزی آئی ہے اور اس نے تیل پیدا کرنے والے خلیجی عرب ممالک کی اہمیت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے جبکہ یورپ روس پر توانائی کاانحصار کم کرنا چاہتا ہے۔خلیجی ریاستوں نے اب تک یوکرین تنازع میں فریق بننے سے انکار کیا ہے۔تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے دوبڑے رکن سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے میں مدد کے لیے پیداوار میں اضافے کے مطالبے کی مزاحمت کی جس سے دنیا بھر میں افراط زر میں اضافہ ہوا ہے۔اس اختتام ہفتہ اورسوموار کو کئی ایک عالمی رہنماؤں نے ابوظبی کا دورہ کیا ہے اور یو اے ای کے نئے صدرشیخ محمد بن زاید سے ان کے سوتیلے بھائی سابق صدرشیخ خلیفہ بن زاید کی وفات پرتعزیت کا اظہار کیا ہے اورانھیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی تعزیت کے لیے پیر کو متحدہ عرب امارات پہنچنے والے تھے۔امریکی نائب صدر کمالاہیرس دوسرے اعلیٰ عہدے داروں کے ساتھ اماراتی دارالحکومت پہنچی ہیں۔ان کی قیادت میں آنے والے وفد میں صدر بائیڈن کے قومی سلامتی کے قریب قریب تمام اعلیٰ معاونین شامل ہیں۔ان میں وزیرخارجہ ،وزیر دفاع اور سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ سے لے کر وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔