واشنگٹن پوسٹ کے بموجب مذکورہ مجوزہ فروخت میں جے ڈی اے ایم(مشترکہ راست حملہ آور اسلحہ) اور جی بی یو 39چھوٹے دستی بم بھی شامل ہیں
واشنگٹن۔ میڈیا رپورٹس کے بموجب امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ نے 735ملین ڈالرس کے اہم ہدایت والے ہتھیار اسرائیل کو فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔
زنہو نیوز ایجنسی کی رپورٹس ہیں کہ اس ضمن میں جانکاری رکھنے والے ذرائع کے حوالے سے مذکورہ واشنگٹن پوسٹ نے منگل کے روز کہاکہ کانگریس کواس تجویز کے متعلق غازہ میں فلسطینی جنگجوؤں اور اسرائیلی دستوں کے مابین کشیدگی سے تقریبا ایک ہفتہ قبل 5مئی کو آگاہ کیاتھا۔
واشنگٹن پوسٹ کے بموجب مذکورہ مجوزہ فروخت میں جے ڈی اے ایم(مشترکہ راست حملہ آور اسلحہ) اور جی بی یو 39چھوٹے دستی بم بھی شامل ہیں۔ایک علیحدہ رپورٹ میں دی ہل نیوز ویب سائیڈکا کہنا ہے کہ اس فروخت کو روکنے کے لئے کانگریس کا راستہ بھی بند کردیاگیاہے۔
بتایاجارہا ہے کہ ”اس ماہ کے اوائل میں مذکورہ اعلامیہ کانگریس کو ردعمل ظاہر کرنے کے لئے 15دن کا وقت دیاگیاتھا۔اس کے لئے یہاں پر 10دن باقی ہیں اور اس کے لئے غیر منظوری کے واسطے ایک قرارداد کے لئے دس دن درکار ہیں تاکہ کسی دوسرے کو فلور پر لانے کے لئے ووٹ دینے کی طرف راغب کرنا پڑتا ہے“۔
بعض ڈیموکریٹس نے غازہ میں بمباری اور فضائی حملوں کے حوالے سے فروختکے متعلق تشویش کا اظہار کیاہے‘ جس کی وجہہ سے دونوں جانب 200جانیں گئی ہیں۔ہاوز ڈیموکریٹ جاکوین کاسٹرونے ایک بیان میں کہاکہ”جبکہ میں اسرائیل کے لئے سکیورٹی مدد کی حمایت کرتاہوں جس میں ائرن ڈوم ڈیفنس سسٹم بھی شامل ہیں‘ مجھے ہتھیاروں کی اس وقت فروخت کے متعلق گہری تشویش ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ جنگ بندی کی اشد ضرورت کے متعلق اسرائیل اور دنیا بھر کو پیغام بھیجے گا اور غازی میں شہوروں کی اموات جو اسرائیل کی فوجی فضائی حملوں کی وجہہ سے ہوئے کی قانونی صداقت کے متعلق کھلے سوالات پیدا کرے گا“۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کے ساتھ با ت چیت میں پیر کے روز بائیڈن نے اسرائیل او رحماس کے درمیان ایک جنگی کی حمایت میں آواز بلندکی تھی۔
فوری طور پر جنگ بندی کے ذریعہ شہروں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے پر زوردیتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ پر ڈیموکریٹس کے قانون سازوں کے دباؤ کے نتیجے میں یہ مانگ کی گئی تھی۔
غازہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں اب تک 204فلسطینی بشمول 59معصوم بچوں جاں بحق اورحماس کی جوابی کاروائی میں دس اسرائیلی فوت ہوگئے ہیں۔