بائیڈن نے روس کے خلاف مزیدپابندیو ں اعلان کیا‘ مزید دستے یوروپ روانہ کئے

,

   

بائیڈن نے اپنے خطاب میں روس کے خلاف امریکی پابندیوں کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں مزیداضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔
واشنگٹن۔یوکرین میں کشیدگی میں بدستوراضافہ کے ساتھ یوروپ میں مزیددستوں کی تعیناتی کے ساتھ روس کے خلاف مزید پابندیوں کا امریکہ صدر جو بائیڈن نے اعلان کردیاہے۔

وائٹ ہاوز کے ایسٹرن روم سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہاکہ نئے اقدامات بڑے روسی بینکوں کو نشانہ بنانے کا سبب بنیں گے‘ ملک کے ”ڈالرس‘ یوروز‘ پاونڈس اور ین میں کاروبار کی قابلیت کو“ کم کریں گے اور ماسکو کے ہائی ٹیک درآمدت اور اس کی فوج کواپ گریڈکرنے میں رکاوٹ پیدا کی جائے گی۔

زنہو نیو ز ایجنسی کی اطلاع کے بموجب مذکورہ امریکی صدر نے کہاکہ انہوں نے ”یوروپ کے مغربی حصہ میں ائیر ورس اور زمینی تعیناتی“ کے ساتھ ساتھ ”جرمنی میں اضافہ دستوں کی تعیناتی کے لئے امریکی صلاحیتیں“این اے ٹی او کے ردعمل کے حصہ کے طورپر“ اجازت دی ہے۔

انہوں نے اعادہ کیاکہ ”ہمارے دستے ہیں اور نہ ہی یوکرین میں روس کے ساتھ کشیدگی میں ملوث ہوں گے‘ ہمارے دستے یوکرین میں لڑائی کے لئے یوروپ نہیں جائیں گے مگر اپنے این اے ٹی او ساتھیوں کی دفاع کریں گے اور مشرق میں ان اتحادیوں کو یقین دلائیں گے“اور مزیدکہاکہ ”جمعہ کے روز“ این اے ٹی او کی سربراہی کا اجلاس کریں گے۔

ایک سینئر امریکہ دفاع کے عہدیدار نے ایک بیان میں جمعرات کی دوپہر کہاکہ پینٹگان یوروپ میں 7000کے قریب زائد خدماتی ممبرس کی تعیناتی کے احکامات دئے ہیں اور توقع ہے کہ وہ آنے والے دنو میں روانہ ہوں گے۔ مذکورہ اہل کار نے مزید کہاکہ این اے ٹی او اتحادیوں کو یقین دلانے کے لئے جرمنی میں ان کی تعیناتی کی جائے گی‘ روس کی فوجی کارائیوں کو ”روکیں گے“اور خطے میں مختلف ضرورتوں کی حمایت کے لئے تیار رہیں گے۔

بائیڈن نے اپنے خطاب میں روس کے خلاف امریکی پابندیوں کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں مزیداضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ ”تیل کی پیدوار کے بڑے ممالک سے ہم اشتراک میں کررہے ہیں تاکہ عالمی توانائی کی سپلائی کو محفوظ کرنے کے لئے مشترکہ مفاد کی طرف بات کی جاسکے۔

امریکہ مزید تیل کے بیرلس شرائط کے پیش نظر جاری کرے گا“۔روس کی یوکرین میں ملٹری کاروائی کے جواب میں جی 7گروپ ممالک کے قائدین کی ان لائن ملاقات کے کے چند گھنٹوں بعد یہ اعلانات سامنے ائے ہیں۔

مذکورہ امریکی صدر نے ٹوئٹ کیاکہ وہ اوران کے جی 7ہم منصب نے روس کے خلاف ”تباہ پیاکج کی پابندیاں اور دیگر معاشی اقدامات‘‘ جس کو کہتے ہیں پر آگے بڑھنے کے لئے رضامندی کا اظہار کیاہے۔

ایک دن قبل جمعرات کے روزوائٹ ہاوز کے قومی سلامتی کونسل سے ایک ملاقات کی تاکہ یوکرین میں ہونے والی تازہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیاجاسکے۔

روس کے صدر ولاد میر پوتن نے جمعرات کے روز ڈانباس میں ”ایک خصوصی ملٹری اپریشن“ کی اجازت دے اور یوکرین نے بھی ملک بھر میں ملٹری ٹارگٹس کی جو حملہ کے ماتحت ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ایک ٹیلی ویثرن تقریر میں پوتن نے کہاکہ ”یوکرین کے علاقوں پر قبضہ کو شامل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے“ روس ”کسی پر بھی کوئی بھی چیز زبردستی نافذ نہیں کرنا چاہئے گی“۔

انہوں نے مزید کہاکہ روس کایہ اقدام این اے ٹی او کے”بنیادی خطرات“ کے جواب میں ہے جو مغربی یوروپ میں پھیل رہا ہے اور روسی سرحدوں کے قریب میں ملٹری انفرسٹچکر لارہا ہے۔

روس کے وزیرخارجہ سیرگیا لاؤ رو نے جمعرات کے روز کہاکہ امریکہ او راین اے ٹی یو نے اپنے وعدوں کو توڑا ہے اور مسلسل مغربی کی طرف بڑھ رہے ہیں‘ نئے معاہدات کونافذ کرنے سے انکار کررہے ہیں اور اقوام متحدہ کی قرارداد2202کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولودی میر زیلینکسی نے جمعرات کے روز کہاکہ کی ائی وی وی نے روس کے ساتھ سفارتی تعلقات کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے