تل ابیب / لندن : اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے 50 منٹ تک فون پر میں بات کی جس میں ایران پر جوابی حملہ کرنے کے اسرائیلی منصوبوں پر بات چیت ہوئی۔امریکی وقت کے مطابق گزشتہ روزصبح ہونے والی یہ گفتگو اگست کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی بات چیت تھی۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلی فونک گفتگو اس وقت کی گئی جب اسرائیل، ایران اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہونے کا بھی کوئی امکان نظر نہیں آرہا بلکہ تنازعہ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔مشرق وسطیٰ لبنان میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کارروائی کے جواب میں گزشتہ ہفتے ایرانی میزائل حملے پر اسرائیل کے ردعمل کا انتظار کر رہا ہے۔ ایرانی حملہ بالآخر اسرائیل میں کسی کی ہلاکت کا باعث نہیں بنا اور واشنگٹن نے اسے غیر موثر قرار دیا تھا۔نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ ایران کو میزائل حملے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔تہران نے کہا ہے کہ کسی بھی انتقامی کارروائی کا سامنا وسیع پیمانے پر تباہی سے کیا جائے گا۔ ان باہمی دھمکیوں سے تیل پیدا کرنے والے خطے میں ایک ایسی وسیع جنگ چھڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جس میں امریکہ کو بھی گھسیٹا جا سکتا ہے۔