بائی سن پولو گراونڈ پر سکریٹریٹ تعمیر کی تجویز کے خلاف احتجاج

   

مقامی افراد اور نوجوانوں کی برہمی ، وزیراعظم و چیف منسٹر تلنگانہ کو مکتوبات کاا رسال
حیدرآباد۔25فبروری (سیاست نیو ز)بائی سن پولو گروانڈاور جم خانہ گروانڈ پر حکومت تلنگانہ کی جانب سے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کی تجویز کے خلاف اتوار کے روز مقامی عوام کی کثیرتعداد جس میں اسکولی بچے اور خواتین شامل تھے بائی سن پولو گروانڈ بچائو‘ جم خانہ گروانڈ بچائو کے نعروں کے ساتھ احتجاج کیا۔مذکورہ قدیم میدان دونوں شہروں کا ایک قیمتی اثاثہ ہے جس کی حفاظت کے لئے نہ صرف مقامی بلکہ شہر حیدرآباد کی مختلف سیاسی او رسماجی تنظمیں جدوجہد کررہی ہیں۔ یہاں پر صدیوں سے نوجوان نسل کھیل کود سے استفادہ کررہے ہیں ۔ یہ وہی میدان ہے جہاں پر پریکٹس کے بعد کئی نوجوان لڑکیو ں او رلڑکوں نے ریاست اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔ مذکورہ گروانڈس نے کئی کھلاڑی بھی دئے ہیں۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے اس طرح کے میدان شہر کے ہر محلے میںضروری ہوتے ہیںتاکہ یہاں پر کھیل کود کی سرگرمیوں کوجاری رکھ سکیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت جبکہ قدیم سکریٹریٹ کی عمارت‘ اسمبلی کی عمارت اور ہری ہرا کلا بھون پہلے سے موجود ہیں تو ایسے میں اس طرح کی واحد عمارت کی تعمیرکا منصوبہ قابل افسوس ہے۔ پہلے سے موجودہ مذکورہ عمارتوں کی معمولی مرمت او رآہک پاشی انہیںدوبارہ تازہ کرسکتے ہیں۔ شہریوں نے اپنی دستخط کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی او رچیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کو کئی درخواستیں روانہ کی ہیںتاکہ اس وسیع وعریض میدان کو بچایاجاسکے۔ پابچ سو کے قریب خواتین ‘ بچے ‘ معمر حضرات ‘ کھلاڑی والکرس‘ کرکٹرس‘ پولیس ٹریننگ دینے والے نوجوان ‘ فٹبال کھلاڑی اور والدین نے بھی اس مہم کی حمایت کی ۔ ممتا ز سماجی جہدکار سنگا مترام ملک نے اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی ۔