بابری مسجد کو ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔ اسد الدین اویسی

,

   

بابری مسجد کی شہادت کی یاد حیدرآباد میں پرامن طریقے سے منائی گئی
حیدرآباد۔ اے ائی ایم ائی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے پیر کے روز یہ کہاکہ بابری مسجد کی شہادت ہمیشہ یاد رہے گی۔

ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کے 29ویں سال کے موقع پر مذکورہ حیدرآباد کے ایم پی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیوکلپ پوسٹ کیاجس میں ان کی پرانے تقریرہے او رہیش ٹیگ کبھی نہیں بھولیں گے بابری کا استعمال بھی کیا ہے۔

اویسی اپنی اس تقریر میں کہہ رہے کہ ہماری آخری سانس تک بھی ”ہم ہمارے بچوں سے کہیں گے کہ بابری مسجد کی شہادت کو یاد رکھیں“۔

پولیس کے بھاری بندوبست کے درمیان میں بابری مسجد کی شہادت کی یاد پرامن انداز میں حیدرآباد میں منائی گئی ہے۔سابق طرح کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) یا کسی اور بڑی مسلم تنظیم نے بند یا”یوم سیاہ“ ممانے کا اعلان نہیں کیاہے۔

تاہم بعض چھوٹی جماعتوں اور اداروں نے اس موقع پر لوگوں سے اپنے کاروبار بند رکھنے اوریوم سیاہ منانے کی اپیل کی تھی۔ بعض مسلمان تاجرین نے اپنی دوکانیں بند رکھیں اور بعض مقامات پر اس یوم کے پیش نظر سیاہ پرچم لگائے گئے تھے۔

وحدت اسلامی نے سعیدآبادی علاقے میں بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے عید گاہ اجالے شاہ میں کل جماعتی احتجاجی جلسہ رکھا تھا۔

اس اجلاس میں مقررین نے 6ڈسمبر1992تک قائم رہنے والے مسجد کی دوبارہ اسی مقام پر تعمیر کے لئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کااعلان کیاہے۔

تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے کہاکہ ایک جگہ جب مسجد تعمیرہوجاتی ہے تو صبح قیامت تک وہاں پر مسجد قائم رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”چاہتے کوئی بھی اس کے موقف میں تبدیلی لائی جالے دنیاختم ہونے تک وہاں پر مسجد قائم رہے گی“۔

کل ہند مسلم لیگ کے قائد عبدالستار مجاہد نے اس کویوم سیاہ قراردیا او رکہاکہ مسجد کی دوبارہ اسی مقام پر تعمیر تک یوم سیاہ منایاجائے گی۔