بارہ پلاہ فلائی اور پر موٹر سیکل سواروں نے اے بی پی نیوز رپورٹنگ ٹیم پر کھلی فائیرنگ کی۔

,

   

نیوز چیانل اے بی پی کی نیوز رپورٹنگ ٹیم پر نئی دہلی کے بارہ پلاہ روڈ پر نامعلوم افراد نے تین گولیاں داغیں

نئی دہلی۔ایک ٹی وی نیوز چیانل کے ساتھ کام کرنے والے دو صحافیوں اور ان کا ڈرائیور اتوار کے روز اس وقت بال بال بچ گئے جب دو نامعلوم موٹرسیکل سوارحملہ آوروں نے ساوتھ دہلی کے بارہ پلاہ فلائی اور کے پاس تعقب کے بعد گولیاں چلائیں۔

حالانکہ اس حادثے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے’تین گولیاں دفتر کی گاڑی پر داغی گئیں جس میں اے بی بیوز کی ٹیم سفر کررہی تھی‘ ایک گولی ڈرائیور کی جانب دروازہ میں پھنس گئی‘

جبکہ دوسری گولی کانشانہ چونک گیااور تیسری گولی کار کی کھڑکی کو چیرتی کو دوسری جانب نکل گئی اور اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مذکورہ صحافیو ں نے مبینہ طور پر کہاکہ جب وہ ائی این اے مارکٹ کے قریب تعینات پولیس پیکٹ کے پاس واقعہ کی شکایت کرانے پہنچی تو وہاں پر موجودتین افسروں نے معاملے کی

جانچ میں ”کوئی دلچسپی نہیں دیکھائی“۔ مذکورہ الزامات کے پیش نظر دہلی پولیس نے تین پولیس عہدیداروں کو غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنے کے لئے الزام میں معطل کردیا۔

ایچ ٹی کو ایک صحافیوں میں سے ایک نے کہاکہ اے بی پی نیوز چیانل کی ایک رپورٹنگ ٹیم میں 1:30کے قریب ایک صنعت کار کے قتل کی نوائیڈ ا کے باپا نگر سنٹر ل دہلی سے آرہی تھی سی جی او کامپلکس کے قریب فلائی اور پر موٹر سیکل پر سوار دو لوگ گاڑی کے قریب ائے تھے۔

اس نے مزیدکہاکہ ائی این اے کی طرف باراپولاہ فلائی اور پر کار 50کیلو میٹر فی گھنٹہ کے قریب آگے بڑھ رہی تھی‘ اس وقت دو موٹرسیکل سوار سی جی او کامپلکس کے قریب گاڑی کے آگے ائے۔

نیوز رپورٹرسدھارتھ پروہت نے کہاکہ ”موٹرسیکل سوار نے مجھے گاڑی روکنے کا اشارہ کیا۔ میں نے اپنے کمیرہ مین کو چوکنا کیا‘ جس نے خطرے کا احساس کرتے ہوئے ڈرائیور

کو گاڑی تیزکرنے کے لئے کہا۔ گاڑی کو رفتار پکڑتا دیکھ کر موٹر سیکل سوارجس کے دائیں ہاتھ میں بندو ق تھی نے ہمارے اوپر تین مرتبہ گولیاں چلائیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ غائب ہونے سے قبل فلائی اور پر اس نے ایک کیلومیٹر تک ہمارا تعقب کیا۔ مذکورہ تین لوگ پروہت‘ ویڈیو جرنلسٹ اروند کمار اور ڈرائیور چندرا سین ویمل نے

کہاکہ انہیں شبہ ہے کہ یاتو حملہ آور گاڑیاں چوری کرنے والے تھے یا پھر ڈکیت ہوسکتے ہیں۔ایک گولی ڈرائیور کے دروازے پر لگی۔

مذکورہ ڈرائیوراور ویڈیو صحافی پہلی سیٹ پر بیٹھے تھے انہیں کوئی نقصان نہیں ہوا کیونکہ گولی دروازے کے آر پار نہیں ہوئی۔ ایک گولی ڈرائیور کے جانب کی کھڑکی کو لگی اورچیرتے ہوئے سامنے والی مسافر کے کھڑی کے شیشے سے ٹکرائی اور اندر کی تما م چیزوں کو چھوڑدیا۔

پروہت نے کہاکہ ”تیسری گولی چونک گئی اور ہوا میں چلی“۔پروہت نے الزام عائد کیاکہ موقع پر پہلی پولیس ٹیم کنٹرول روم کو فون کال کرنے کے ایک دیڑھ گھنٹہ بعد ائی۔

اس نے مزیدبتایا کہ”میں نے پہلا فون کال 1:33کو کیاجبکہ پولیس ٹیم 3بجے پہنچی۔ اگر پولیس وقت پر آتی تو حملہ آوروں کو پکڑا جاسکتاتھا“۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ساوتھ) پرویندر سنگھ نے کہاکہ واقعہ کے سلسلے میں اقدام قتل‘ ڈکیتی اور ہتھیار کے ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔

حملہ آورکا ایک نقشہ تیار کیاگیاہے۔ اتوار کے روز دہلی پولیس نے ٹوئٹر پر کیس کی تفصیلات پیش کیں۔

سٹی پولیس نے کہاکہ پیکٹ پر متعین تین پولیس عہدیداروں کو غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنے پر معطل کردیاگیا ہے