نئی دہلی: وزارت خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں سرمائے کے اخراجات میں اضافے، گرین اکانومی کو فروغ دینے اور مالیاتی منڈی کو مضبوط کرنے کے اقدامات کے اعلان سے ملازمتوں میں اضافے کے ساتھ اقتصادی ترقی کی رفتار کی توقع ہے۔ وزارت نے اپنے ماہانہ اقتصادی جائزے میں کہا کہ موجودہ مالی سال کی اکتوبر-دسمبر سہ ماہی میں اہم اعداد و شمار (برآمدات، جی ایس ٹی وصولی، پی ایم آئی وغیرہ) عام طور پر سست روی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ مانیٹری پالیسی کا سخت ہونا ہے جس کے عالمی طلب پر منفی اثرات نظر آنے لگے ہیں اس نے کہا، “یہ صورتحال 2023 میں بھی جاری رہ سکتی ہے کیونکہ مختلف ایجنسیوں نے عالمی ترقی میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ مانیٹری پالیسی میں سختی کے اثرات کے علاوہ دنیا کے کچھ ممالک میں وبائی امراض کے اثرات اور یورپ میں تناؤ کا عالمی نمو پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔