پنڈت نہرو نے ملک کو ترقی کا راستہ دکھایا ۔ مودی صرف نہرو پرتنقیدوں میں مصروف
بی آر ایس سے 8 لاکھ کروڑ کا قرض ورثہ میں ملا ۔ یوم آزادی تقریب سے ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔ 15 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ انگریزوں کے خلاف لڑی گئی عظیم جنگ ہم نے عدم تشدد سے جیتی ہے۔ ہم نے جدوجہد آزادی میں دنیا کو ایک نیا راستہ دکھایا ہے۔ ملک کی 79 ویں یوم آزادی تقریب کے موقع پر قلعہ گولکنڈہ پر قومی پرچم لہرانے کے بعد خطاب میں چیف منسٹر نے کہا کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے 15 اگست 1947 کی تقریر سے پورے ملک کو متحد کردیا تھا۔ نہرو نے ہمیں مستقبل کا راستہ دکھایا۔ موجودہ وزیر اعظم صرف نہرو پر تنقیدیں کرنے میں مطمئن ہیں ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ایک مضبوط ہندوستان کیلئے ملک کے پہلے وزیر اعظم نے اہم اقدامات کئے تھے۔ اسی کی ترغیب سے ہم تلنگانہ کو آگے لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ شہر حیدرآباد کو دنیا کا اہم شہر بنانے کوششیں کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب تلنگانہ کے عوام کو فلاحی اسکیمات سے فائدہ پہنچانے نیا راستہ منتخب کیا گیا ہے۔ ریاست کے 3.10 کروڑ عوام کو راشن شاپ سے باریک چاول سربراہ کیا جارہا ہے جس کی ملک میں مثال نہیں ملتی۔ باریک چاول کی اسکیم صرف بھوک مٹانے اسکیم نہیں بلکہ غریب عوام کے عزت نفس کو بلند کرنے کی اسکیم ہے۔ عوامی حکومت تشکیل پانے کے بعد عوامی مسائل کو حل کیا جا رہا ہے۔ نئے راشن کارڈس دیئے جارہے ہیں۔ گزشتہ سال 15 اگست کو 2 لاکھ روپے تک قرض معاف کرنے کی اسکیم کا آغاز کیا گیا۔ کسانوں سے ہر وعدے کو پورا کیا جارہا ہے۔ کاشت شروع ہونے سے پہلے کسانوں کے بینک کھاتوں میں رعیتو بھروسہ اسکیم سے فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ صرف 9 دنوں میں کسانوں کے بینک کھاتوں میں 9 ہزار کروڑ روپے جمع کرائے گئے۔ کسانوں کی ہر کاشت کو خریدا جارہا ہے۔ ریاست میں 78 لاکھ زرعی موٹرس کو مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ حکومت کی حوصلہ افزائی سے کسان بڑے پیمانے پر کاشت کررہے ہیں۔ کالیشورم پراجیکٹ سے ایک خطرہ پانی نہ ملنے کے باوجود چاول کی کاشت میں تلنگانہ نے نیا ریکارڈ قائم کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دریائے کرشنا اور گوداوری کے پانی کی حصہ داری میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہم اپنا حصہ لے کر رہیں گے، کسی کے ڈرانے دھمکانے سے جھکنے والے نہیں ہیں۔ پانی کے معاملہ میں تلنگانہ کے مفادات کی تکمیل کے بعد دوسری ریاستوں کو پانی دینے پر غور کیا جائے گا۔ پنڈت نہرو کے تعمیر کردہ ناگرجنا ساگر، سری سیلم، سری رام ساگر پراجکٹس سے ہمیں پانی مل رہا ہے۔ سابق حکومت میں کالیشورم پراجیکٹ کے نام پر ایک لاکھ کروڑ روپے ضائع کئے گئے ۔ عوامی فنڈس کو ضائع کرنے کے بعد اب بی آر ایس ہٹ دھرمی پر اُتر آئی ہے۔ کئی صدیوں سے حیدرآباد ایک برانڈ ہے۔ حیدرآباد برانڈ کو مزید ترقی دینے کانگریس حکومت سے انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ حال میں حیدرآباد میں مس ورلڈ کا انعقاد کیا گیا۔ فیوچر سٹی میں اے آئی سٹی کیلئے 200 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ۔ حیدرآباد میں منعقدہ بائیو ایشیا کانفرنس کے انعقاد سے دنیا بھر کی نظر حیدرآباد پر آٹکی ہیں۔ یہاں کی فارما کمپنیاں دنیا کیلئے مثالی ثابت ہو رہی ہیں۔ ریونت ریڈی نے نظام دور حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ ان کے ویژن کی وجہ سے حیدرآباد ترقی کررہا ہے۔ برسات کا پانی بہنے کیلئے موسی ندی بنائی گئی تھی لیکن آج شہر کے اطراف تالابوں پر قبضے ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے برسات کا پانی سڑکوں اور کالونیوں میں پہنچ رہا ہے اسی لئے کانگریس حکومت نے موسی ندی کا احیاء کرنے حکمت عملی تیار کی ہے۔ حیدرآباد کو سیلابی پانی کا جو مسئلہ ہے اس کو حل کیا جائے گا۔ حیدرآباد میں گیٹ وے تعمیر کرکے تلنگانہ کی صورتحال کو تبدیل کیا جائے گا۔ بابو گھاٹ کو گاندھی سروور کے نام سے ترقی دی جائے گی۔ ریاست تلنگانہ کیلئے شمس آباد میں صرف ایک انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے ، عنقریب ورنگل اور عادل آباد میں دو نئے ایئرپورٹس قائم کئے جائیں گے۔ حیدرآباد ۔ بنگلورو کاریڈور پر اہم پراجکٹس تعمیر کئے جائیں گے ۔ حیدرآباد کو ترقی دینے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ صفائی اور سرسبز و شاداب شہر میں تبدیل کرنے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ حیڈرا کا قیام عمل میں لاکر نہ صرف تلابوں پر قبضہ ہونے سے بچایا جارہا ہے بلکہ سرکاری اراضیات پر ناجائز قبضوں کو بھی برخواست کیا جارہا ہے۔ ( باقی سلسلہ صفحہ 2 پر )