برسات میں جلدکی حفاظت توجہ کی متقاضی

   

حیدرآباد۔ ہندوستان بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور عام زندگی مفلوج ہے جہاں رواں مہینوں میں برسات ہوتی ہے وہیں متعدد بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق کسی بھی دوسرے موسم کے مقابلے میں مانسون کے موسم میں وبائی امراض کے ہونے کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے جس کی وجہ ہوا میں نمی کی زیادہ مقدارکا بیکٹیریا اور انفیکشن کو پنپنے میں مدد دینا ہے۔ مانسون موسم کے دوران پیدا ہونے والی بیماریوں میں سیزنل انفلوائنزا یعنی کہ موسمی زکام، ملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈینگی بخار، ہیضہ اور ہیپاٹائٹس اے (پیلا یرقان) سرفہرست ہیں۔ان سب میں سے زیادہ وبائی زکام، ہیضہ اور جِلدی بیماریاں بچوں اور بڑوں کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہیں۔طبی ماہرین نے کہا ہے کہ مانسون کے دوران عام حالات سے ہٹ ہر فردکو اپنی مجموعی صحت و صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے، اس سے ناصرف بخار، پیٹ کی بیماریوں، وبائی امراض سے بچا جا سکتا ہے بلکہ جِلد کو بھی کیل مہاسوں اور پوڑے پِھنسیوں سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔طبی ماہرین کے بموجب مانسون موسم عام اور خشک جلد والوں کے لیے اتنا خطرناک ثابت نہیں ہوتا جتنا کہ چکنی جِلد والوں کے لیے۔ مانسون موسم میں جنہیں ایکنی کی شکایت پہلے سے ہو وہ مزید پریشان نظر آتے ہیں جبکہ صاف اور خشک جِلد والے بھی مخلتف جِلدی انفیکشنز میں گھِرے نظر آ تے ہیں۔ ماہر ین نے کہا ہے کہ مانسون کے دوران بیمار ہونے سے پچنے کے لیے سب سے پہلے تو اپنے گھر کو مکھیوں سے صاف رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں، بعد ازاں اپنی صاف ستھرائی کے لیے کم ازکم دن میں 2 سے 3 بار نہانا چاہیے، بار بار ہاتھوں اور چہرے کو دھونا چاہیے تاکہ جراثیم کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔خود کو پر سکون رکھنے کی کوشش کریں اور پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔ جسم کا درجہ حرارت بڑھنے سے جلد کے مسامات اضافی تیل خارج کرنے لگتے ہیں، اس دوران کیفین والے مشروبات جیسے کہ چائے، کافی، کاربونیٹڈ واٹر اور مسالے والی غذاوں سے اجتناب کریں۔ کھلے مسامات کو بند کرنے کے لیے جراثیم کْش پھٹکری کا پانی بناکر چہرے اور جسم کے دانوں سے متاثرہ حصوں پر لگائیں۔ خشک جلد والے افراد گھر سے باہر جاتے ہوئے کسی اچھے اور لائٹ کم چکناہٹ والے موسچرائزرکا استعمال کرسکتے ہیں جبکہ آئلی اسکین والے ایلویورا جیل لگا سکتے ہیں۔