پولیس اور نکسلائٹس کے درمیان فائرنگ ، پولیس کی سخت چوکسی
حیدرآباد۔ ریاست کے سرحدی علاقو ںمیں پولیس اور نکسلائٹس کے درمیان ہوئی فائرنگ کے بعد ریاست بھر میں نکسلائٹس سے متاثرہ علاقوں میں پولیس نے سخت چوکسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے محکمہ پولیس کو احتیاط کے ساتھ چوکسی اختیار کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ مہاراشٹرا ۔تلنگانہ کے سرحدی علاقوں میں نکسلائٹس کی سرگرمیوں کے سلسلہ میں گذشتہ چند ہفتوں سے اطلاعات موصول ہورہی تھیں لیکن گذشتہ یوم ہونے والے فائرنگ کے تبادلہ میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ ریاست تلنگانہ میں نکسلائٹس سے متاثرہ اضلاع میں نکسلائٹس دوبارہ سرگرم ہوچکے ہیں اور گذشتہ یوم کی فائرنگ کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) کے کئی سرکردہ قائدین موجود تھے لیکن اس فائرنگ کے دوران کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی جانب سے کی گئی کاروائی کے دوران ایسے کئی ماؤسٹ قائدین بھی موجود تھے جن کے سروں پر بھاری انعام موجود ہے ۔سی پی آئی (ماؤسٹ) کے سرکردہ قائدین کی ریاست میں موجود گی اور دیگر کئی اضلاع میں سرگرمیوں کی اطلاعات نے پولیس کو تشویش میں مبتلاء کردیا ہے کیونکہ پولیس کی جانب سے جنگلاتی علاقوں میں مسلسل گشت اور تلاشی مہم کے باوجود ریاست تلنگانہ میں نکسلائٹس کی موجودگی اور سرگرمیوں نے حیرت میں مبتلاء کردیا ہے ۔ ریاستی پولیس کی جانب سے گذشتہ چند ماہ کے دوران ریاست کے کئی اضلاع اور دیہی علاقوں میں نکسلائٹس سے تعلقات اور ان کے لئے کام کرنے کے الزام میں کئی لوگوں کو گرفتار کرنے کے علاوہ ان سے تفتیش کی جاچکی ہے اور اس کے باوجود بھی نکسلائٹس کی سرگرمیوں میں اضافہ نے ریاستی حکومت اور ریاستی پولیس انتظامیہ کو حیرت میں مبتلاء کردیا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ اعلی عہدیداروں اور خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ریاست میں برسراقتدار جماعت کے سرکردہ قائدین اور نکسلائٹس سے متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے قائدین کو بھی چوکسی اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔