برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو ایک اور جھٹکا، بریگزیٹ کا اختیار چھن گیا

   

لندن،26مارچ(سیاست ڈاٹ نیوز)بریگزٹ معاملہ پر تھریسا مئے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامئے سے چھین لیا۔دارالعوام میں پیش قرار داد پر حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس میں 30 ٹوری ارکان نے وزیراعظم تھریسامئے سے بغاوت کی۔بغاوت میں شامل تین وزرا مستعفی بھی ہوگئے جن میں وزیر توانائی رچرڈہیرنگٹن، دفترخارجہ سے متعلق امور کے وزیر ایلسٹربرٹ اور وزیر صحت اسٹیوبرائن شامل ہیں۔سراولیورلیٹون کی پیش کردہ ترمیم کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو بریگزٹ پر کنٹرول حاصل ہوگیا ہے ، اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے سوفٹ بریگزٹ سے متعلق قرار داد چہارشنبہ کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے ۔ برطانیہ کے یوروپی یونین سے نہ نکلنے کے بارے میں بھی قرار داد پیش کی جاسکتی ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تھریسامے حکومت کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے متبادل پر ترجیحات طے کرنے کا اختیار حاصل کرکے ارکان نے مستقبل کے لیے خطرناک مثال قائم کردی ہے ۔ بریگزٹ وزارت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی حل طے کرتے ہوئے یہ بات پیش نظر رکھی جائے کہ یوروپی یونین بھی اس پر آمادہ ہوگی یا نہیں۔یاد رہے کہ بریگزیٹ کو لیکر برطانیہ میں عرصہ درازسے اتھل پتھل مچی ہوئی ہے ۔ کوئی اسے یوروپی یونین کی آنکھ مچولی بتا رہا ہے اور کوئی اسے تھریسامے کی جانب سے شطرنج کی چال سے تعبیر کررہا ہے لیکن اب تک واضح صورتحال سامنے نہیں آئی ہے ۔