برطانیہ میں ہندوستانیوں کو تعلیم وتدریس کیلئے یونیورسٹیوں میں معاہدہ

   

لندن / نئی دہلی۔ 16مئی (سیاست ڈاٹ کام ) برطانیہ اور آئرلینڈ کی مشہور یونیورسٹی کوئنس یونیورسٹی بیلفاسٹ اور آسام کی تیج پور یونیورسٹی کے درمیان ایک باہمی یاداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے ہیں۔اس معاہدے کے تحت دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان تحقیق کے شعبے میں آئندہ 5 سال کے لئے مشترکہ تعاون اور کوشش کی جائیگی۔ ابتدائی مرحلے میں انجینئرنگ کے شعبے میں تعلیم اورتدریس میں کام ہوگا جس کے بعد آئندہ برسوں میں دیگر شعبہ جات میں بھی تحقیق ہوگی۔ اس معاہدے کے تحت تیج پور یونیورسٹی کے طلباء اب برطانیہ کی مذکورہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے داخلے کے لیے بھی اہل ہوں گے جو کہ ستمبر 2019 سے شروع ہوںگے۔ دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان باہمی یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے ہیں۔ اس موقع پرتیج پوریونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ونود کمار جبکہ کوئینس یونیورسٹی بیلفاسٹ کی نمائندگی پروفیسرایان گریک وائس چانسلر نے کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کوئنس یونیورسٹی بیلفاسٹ کے وائس چانسلر پروفیسر گریک نے کہا کہ کہ ہمارے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کا فی قدیم ہیں اوراس موقع پر بھی ہم ہندوستانی طلبہ کو برطانیہ میں تحقیق کے شعبے میں پی ایچ ڈی کرنے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ دوسری جانب تیج پور یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ونود کمار نے کہا کہ دنیا تیزی کے ساتھ نہ صرف آگے بڑھ رہی ہے بلکہ مختلف ممالک کے درمیان معاہدے بھی طے پا رہے ہیں تاکہ مشترکہ مفادات ایک دوسرے کے تعاون کے ساتھ حاصل کیے جا سکیں۔ ہندوستانی طلبہ کے لیے اب موقع دستیاب ہے کہ وہ برطانیہ کی معروف یونیورسٹی کے تعاون سے بیرونی ممالک میں پی ایچ ڈی اورتعلیمی و تدریس کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک و قوم کا نام روشن کریں۔
’مودی لائی ‘نئے لفظ کو عالمی مقبولیت
نئی دہلی 16 مئی (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج دعویٰ کیاکہ ایک نئے لفظ ’مودی لائی‘ کو عالمی مقبولیت حاصل ہورہی ہے جو وزیراعظم نریندر مودی کی جھوٹی باتوں کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے طنزیہ طور پر کہاکہ وہ اس لفظ کی مقبولیت پر نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔