لندن : برطانوی حکومت نے اپنے ملک کے نیوکلیئرہتھیاروں کے ذخائر میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانیہ 30 برس میں پہلی مرتبہ اپنے نیوکلیئر ہتھیاروں میں تخفیف کی پالیسی کو ختم کررہا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت نے ملکی سلامتی، دفاع اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنے کے بعد نیوکلیئر ہتھیاروں کے ذخائر بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق لندن حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بڑھتے عالمی خطرات کے پیش نظر نیوکلیئرہتھیاروں میں تخفیف کی پالیسی پر مزید عمل جاری نہیں رکھا جا سکتا، لہٰذا نئی پالیسی کے مطابق برطانیہ نیوکلیئروارہیڈز کی تعداد میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ کرتے ہوئے اسے 180 سے بڑھا کر 260 تک لے جائے گا۔ اس سے قبل برطانیہ جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کو محدود کرتا رہا ہے، تاہم 2020ء کے وسط میں 180 وار ہیڈز کی حد مقرر کی گئی تھی، جسے جانسن حکومت نے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تعداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانیہ نے سیکورٹی اور دفاعی جائزے کے بعد کہا ہے کہ اسے نیوکلیئرمسلح ریاستوں، ابھرتی ہوی نیوکلیئرطاقتوں کے علاوہ ریاستی سرپرستی میں نیوکلیئردہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے، جس کی روک تھام کے لیے ضرورت ہے کہ سلامتی کے لیے اتحادیوں کی ضمانت کے ساتھ نیوکلیئرذخیرے میں اضافہ کیا جائے۔