برقی بقایا جات پر مرکز کو کسی بھی فیصلہ سے گریز کرنے ہائی کورٹ کی ہدایت

   

تلگو ریاستوں کے دلائل کی سماعت، 24 اگسٹ تک یکسوئی کا تیقن
حیدرآباد۔/9 اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ تلگو ریاستوں کے درمیان برقی کمپنیوں میں 6757 کروڑ کے بقایا جات کے تنازعہ کے حل کیلئے کوئی سخت اقدام سے گریز کیا جائے۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیر آریہ سنگھ نے راجیہ سبھا میں بتایا تھا کہ آندھرا پردیش کو برقی بقایا جات کی ادائیگی کیلئے تلنگانہ کے اکاؤنٹ سے کٹوتی کیلئے ریزرو بینک آف انڈیاکو مکتوب روانہ کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ کی منظوری کے بغیر اکاؤنٹ سے رقومات کٹ کرنے کی تلنگانہ حکومت نے مخالفت کی ہے اور ہائی کورٹ میں عبوری پٹیشن دائر کی گئی۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس ٹی ونود کمار نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مرکز کو کسی بھی سخت فیصلہ سے گریز کی ہدایت دی۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکیل سی ایس ویدیا ناتھن نے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے راجیہ سبھا میں دیئے گئے بیان کا حوالہ دیا۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے لہذا مرکز کو کسی بھی فیصلہ سے روکا جائے۔ آندھرا پردیش حکومت کے وکیل سی وی موہن ریڈی نے بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد مرکز کی ہدایت پر تلنگانہ نے آندھرا پردیش کو برقی سربراہ کی ہے۔ عدالت نے 24 اگسٹ تک اس معاملہ کی سماعت مکمل کرنے سے اتفاق کیا، اس وقت تک مرکز کو کسی بھی اقدام سے روکنے کیلئے عبوری احکامات جاری کئے گئے۔