صارفین کو خوفزدہ کرنے کی حکمت، عوامی برہمی کے بعد ٹی ایس سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کا اقدام
حیدرآباد۔14جون(سیاست نیوز) حکومت برقی صارفین کو خوفزدہ کرتے ہوئے برقی بلوں کی وصولی کرنے پر اتر آئی ہے۔ شہر کے علاوہ ریاست بھر میں گھریلو صارفین کو لاک ڈاؤن کے دوران کے بھاری برقی بل وصول ہونے کے خلاف عوام میں پائی جانے والی برہمی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے تین اقساط میں بلوں کی ادائیگی کی سہولت کا اعلان کیا ہے لیکن بھاری برقی بلوں سے پریشان عوام کی جانب سے تین اقساط میں بھی برقی بل ادا نہ کئے جانے اور برقی بلوں کی معافی کے مطالبہ میں شدت کو دیکھتے ہوئے اب حکومت کی جانب سے برقی صارفین کو خوفزدہ کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر برقی صارفین کی جانب سے 20 جون سے قبل پہلی قسط ادا نہیں کی جاتی ہے تو ایسی صور ت میں جملہ برقی بلوں پر 1.5فیصد سود وصول کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے عوام کی دولت کے ذریعہ ریاست کے خزانہ کو بھر نے کی کوشش اور ریاست کے اخراجات کی پابجائی کے الزامات کے دوران حکومت کی جانب سے برقی بل کی پہلی قسط 20 جون سے قبل ادا نہ کرنے کی صورت میں سود عائد کئے جانے کے فیصلہ کو خوفزدہ کرنے کی کوشش قراردیا جا رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت بہرصورت اپنی من مانی کرتے ہوئے برقی بل وصول کرنے کی کوشش کی جارہی جو کہ عوام کو ہراسانی کے مترادف ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کے ذرائع کے مطابق ریاست بھر میں جملہ 90لاکھ 36 ہزاربرقی صارفین موجود ہیں جن میں 40 لاکھ 69ہزار برقی صارفین نے مارچ تا مئی کے دورا کے برقی بل ادا نہیں کئے ہیں ۔ بتایاجاتاہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کے جو برقی بل وصول طلب ہیں اس کی جملہ رقم 444کروڑ 57لاکھ ہے اور ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل کی جانب سے ان رقومات کی وصولی کے لئے مہم چلانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے ۔20 جون تک اگر یہ برقی بل وصول نہیں ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں ریاستی حکومت کو 1.5فیصد سود کے طور پر 6کروڑ 66لاکھ کی اضافی رقم حاصل ہوگی۔ ریاست کے شہری و دیہی علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہونے کے سبب برقی صارفین بلوں کی ادائیگی کے موقف میں نہیں ہیں اور ان کی اس مجبوری کا حکومت کی جانب سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ بل کی عدم ادائیگی کی بناء پر سود عائد کرنے کی دھمکی دی جانے لگی ہے ۔ ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل کی جانب سے کی گئی وضاحت کے مطابق اگر کوئی برقی بل اقساط میں ادا کرتا ہے تو اسے بھی پہلی قسط 30 فیصد کی ادائیگی پر مابقی 70فیصد بقایاجات پر 1.5 فیصد سود اداکرنا ہوگا اور دوسرے ماہ میں ادا کئے جانے والے 40 فیصد کے بعد ماہ اگسٹ میں ادا کی جانے والی مابقی رقم پر 1.5 فیصد سود ادا کرنا ہوگا۔
