کورونا وائرس وبا کے بعد عوام کی معاشی حالت غیر مستحکم
حیدرآباد۔22ستمبر(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے آر ٹی سی کرایوں یا برقی شرحوں میں اضافہ کیا جاتا ہے تو ریاست کے عوام اس نئے بوجھ کو برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہیں کیونکہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباء کے سبب پیدا شدہ صورتحال نے شہریوں کی معاشی حالت کو انتہائی ابتر کردیا ہے اور وہ اب بھی اس ابتر صورتحال سے باہر آنے کی کوشش میں مصروف ہیں لیکن اس میں کامیابی حاصل نہیں ہورہی ہے ۔ عوام کی اس معاشی بدحالی کے دور میں حکومت کی جانب سے اگر برقی شرحوں میں اضافہ یا آرٹی سی کرایوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں حکومت کو عوامی احتجاج کا سامنا کرناپڑے گا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے مارچ 2020 میں تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کی ہڑتال کے اختتام کے بعد کارپوریشن کو خسارہ سے بچانے کیلئے بس کرایوں میں اضافہ کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وباء کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن اور پیدا شدہ صورتحال کی وجہ سے اس منصوبہ کو قابل عمل نہیں بنایا جاسکا اسی لئے اب اس پر دوبارہ غور کیا جا رہاہے اسی طرح محکمہ برقی کی جانب سے چیف منسٹر کو پیش کردہ تجویز میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 6برسوں کے دوران برقی شرحوں میں اضافہ کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب شعبہ کو خسارہ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اسی لئے ریاستی حکومت کو برقی شرحوں میں اضافہ کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ عہدیداروں اور وزراء کے ان مشوروں پر ریاست بھر میں عوام کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے دعوؤں کے مطابق ریاست کی معیشت میں بہتری پیدا ہونے لگی ہے اورتلنگانہ کے معاشی حالات بہتر ہونے لگے ہیں لیکن عوام کا یہ ماننا ہے کہ حکومت کے حالات میں بہتری آئی ہے لیکن عوام اب بھی لاک ڈاؤن کے سبب پیدا ہونے والے معاشی مسائل سے نہیں نکل پائے ہیں ایسے حالات میں ان پر مزید کوئی بوجھ عائد کرنے سے حکومت کو گریز کرنا چاہئے۔ مارچ 2020 کے لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی ریاست بھر میں عوام کی جانب سے برقی بلوں کی معافی کے علاوہ جائیداد ٹیکس میں رعایت کے مطالبات کئے جارہے تھے لیکن حکومت کی جانب سے ان کے کسی مطالبہ کو پورا نہیں کیا گیا اور اب ریاستی حکومت کی جانب سے اگر آرٹی سی کرایوں اور برقی شرحوں میں اضافہ کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں یہ عوام پر ظلم کے مترادف ثابت ہوگا اسی لئے اس طرح کے کسی بھی فیصلہ سے قبل ریاستی حکومت کو انسانی بنیادوں پرغور کرنے اور عوام کے معاشی حالات کے متعلق زمینی حقائق سے آگہی حاصل کرنی چاہئے ۔M