برقی صارفین کو ’’ دوہرا شاک ‘‘ لگنے کے اندیشے !

   

بلوں پر جی ایس ٹی کا لزوم اور ڈیولپمنٹ چارجس میں بھی زبردست اضافہ کے امکانات

حیدرآباد ۔ 10 ؍ فبروری ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں برقی صارفین کو برقی بلوں میں زبردست اضافہ کے ذریعہ ’ڈبل شاک‘ لگنے کا اندیشہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ برقی صارفین کیلئے ایک طرف جی ایس ٹی عائد کیا جائیگا تو دوسری طرف ڈیولپمنٹ چارجس میں اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ باوثوق سرکاری ذرائع کے مطابق ڈسکامس کمپنیاں اپنی مالی مشکلات و مسائل اور تکالیف سے نجات حاصل کرنے ڈیولپمنٹ چارجس کی تجاویز پیش کر رہی ہیں اور یکم جولائی 2017 کے بعد برقی کنکشن حاصل کرنے والے برقی صارفین کو جی ایس ٹی ادا کرنے کی ہدایات پر مبنی بلس روانہ کی جا رہی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں یکم ؍ جولائی 2017 کے بعد نئے کنکشن حاصل کئے صارفین کی تعداد زائد از دس لاکھ ہے ۔ اور ان تمام کو اب تک ادا کردہ ڈی سیز پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرکے وصول کیا جا رہا ہے ۔ جی ایس ٹی پر عمل آوری کے وقت سے روبہ عمل لایا جاتا ہوتا تو فی الوقت ڈیولپمنٹ چارجس کامالی بوجھ ایک ہوتا تھا ۔ لیکن تازہ جی ایس ٹی کا بوجھ عائد کئے جانے سے بلز دیکھنے پر جھٹکا لگ رہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک برقی صارف کو تین کنکشن اور ان میں ایک تھری فیس کنکشن رہنے پر ڈیولپمنٹ چارجس (ڈی سی) پر جی ایس ٹی کے تحت اس برقی صارف پر 1080 روپئے کا برقی بل عائد کیا جا رہا ہے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ماہ جنوری کا برقی بل صرف 176 روپئے رہنے کے باوجود جی ایس ٹی 1080 روپئے ملاکر جملہ 1257 روپئے کا برقی بل جا ری کیا گیا ۔ ایک اور برقی کنکشن کا ماہانہ بل 83 روپئے رہنے پر جی ایس ٹی صرف 216 روپئے عائد کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ برقی صارفین کو اس تعلق سے اطلاع دیئے بغیر برقی ریڈنگ کی بنیاد پر جی ایس ٹی پر عمل آوری کرنے کی وجہ سے چارجس سے ناواقف صارفین میں تشویش ہے ۔

بتایا جاتا ہے کہ ایس پی ڈی سی ایل حدود میں تمام برقی صارفین کی جانب سے برقی کے استعمال سے متعلق مکمل تفصیلات اکھٹا کر کے اس پر اضافہ شدہ لوڈ پر ڈیولپمنٹ چارجس وصول کرنے انتظامیہ کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے ‘اس کی وجہ سے نچلی سطح پر اسسٹنٹ انجنیئرس کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیموں کی جانب سے جانچ کر کے بلز عائد کئے جا رہے ہیں ۔ جبکہ اگر کوئی برقی صارف ایک کیلو واٹ برقی استعمال کرنے کا معاہدہ کرنے کے بعد اضافہ شدہ برقی لوڈ کی روشنی میں ایک کیلو واٹ برقی استعمال پر 1425 روپئے ڈیولپمنٹ چارج ادا کرنے کا طریقہ کار سابق سے چلتا آ رہا ہے ۔ لیکن اب جی ایس ٹی کے مالی بوجھ سے پریشان صارفین مسائل و مشکلات سے دو چار ہو رہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے اگر برقی صارفین کیلئے رضاکارانہ طورپر زائد برقی کو باقاعدہ بنانے کا موقعہ رہنے کے پیش نظر ایک کیلو واٹ کیلئے 1200 روپئے ادا کرنے کے بجائے 600 روپئے ادا کرنا کافی ہوجائیگا ۔اس کے لئے جب کا تب مکانات میں لائے جانے والے اشیاء کی صلاحیت کے مطابق لوڈ کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت ہے ۔