سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کیا بغیر ٹوپی کے نماز ہوجاتی ہے یا نہیں ۔ آج کل بعض نوجوان مسجد میں ٹوپی ہونے کے باوجود بغیر ٹوپی کے نماز پڑھ رہے ہیں۔ براہ کرم صحیح جواب دیں ؟
جواب : بشرط صحت سوال صورت مسئول عنہامیںلاپرواہی اور سستی سے ٹوپی کے بغیر نماز پڑھے تو نماز مکروہ ہے اگرچہ نماز ہوجائے گی۔ اور اگر بارگاہ الہی میں اپنے آپ کو حقیر و ذلیل پیش کرنے کی نیت سے ننگے سر نماز پڑھے تو کوئی حرج نہیں ۔و تکرہ الصلوۃ حاسرا رأسہ اذا کان یجد العمامۃ وقد فعل ذلک تکاسلا اوتھاونا بالصلوۃ ولا بأس بہ اذا فعلہ تذللا و خشوعا بل ھو حسن کذا فی الذخیرۃ۔ (عالمگیری ج : ۱ ص :۱۰۶ ) اور اگر استخفاف اور اہانت کی نیت سے ٹوپی ترک کر رہا ہے تو فقہاء کرام نے اس کو کفر قرار دیا ہے ۔ فتاوی ابواللیث سمرقندی ص : ۵۳ میں ہے : ولو ترکھا استخفافا فانہ یکفر لانہ استخف بواضعھا۔ فقط واللہ أعلم