بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی شاندار کامیابی

,

   

۔8 کارپوریشنوں اور 109 میونسپلٹیز پر قبضہ، اپوزیشن کا مظاہرہ مایوس کن، نظام آباد میں بی جے پی کامیاب

حیدرآباد۔/25جنوری، ( سیاست نیوز)تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے بلدی انتخابات میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے کارپوریشنوں اور میونسپلٹیز پر اپنا قبضہ جمالیا اور اپوزیشن کا تقریباً صفایا ہوچکا ہے۔ 120 میونسپلٹیزاور 9 کارپوریشنوں کیلئے آج رائے شماری ہوئی جس میں8 کارپوریشنوں پرٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی جبکہ 120 میونسپلٹیز کے منجملہ 109 میونسپلٹیز پر ٹی آر ایس نے کامیابی کا پرچم لہرایا۔ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی شاندار کامیابی نے پارٹی قائدین اور کیڈر کے حوصلوں کو بلند کردیا ہے۔ ٹی آر ایس نے تمام 9 کارپوریشنوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کیا تھا لیکن8 کارپوریشنوں پر حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی۔ پارٹی 120 میونسپلٹیز میں 100سے زائد پر کامیابی کا دعویٰ کررہی تھی اور پارٹی کو 109 میونسپلٹیز میں کامیابی حاصل ہوئی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اگرچہ انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا تاہم انہوں نے دو مرتبہ عوامی نمائندوں اور قائدین کا اجلاس طلب کرتے ہوئے پارٹی کی کامیابی کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے تھے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ کے سی آر نے ریاستی وزراء کو وارننگ دی تھی کہ اگر ان کے ضلع میں پارٹی کو شکست ہوتی ہے تو وہ وزارت سے محروم ہوسکتے ہیں۔ چیف منسٹر کی اس دھمکی کا غیر معمولی اثر دیکھا گیا۔ ایک طرف وزراء کو اپنی کرسی بچانے کی فکر تھی تو دوسری طرف ارکان اسمبلی اس امید کے ساتھ بہتر انداز میں سرگرم تھے کہ انہیں وزارت یا پھر کوئی اہم سرکاری عہدہ دیا جائے گا۔ وزراء اور ارکان اسمبلی و کونسل نے پارٹی کی کامیابی کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ یہاں تک کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی پرواہ کئے بغیر رائے دہندوں کو راغب کرنے کیلئے دولت، شراب اور سرکاری مشنری بالخصوص پولیس کے استعمال کی شکایات ملی ہیں۔ رائے دہی سے ایک دن قبل اپوزیشن سے سخت مقابلہ والے علاقوں میں ایک ووٹ کیلئے پانچ تا دس ہزار روپئے دیئے گئے اور بعض مقامات پر خواتین میں ایک ایک تولہ سونا بطور تحفہ پیش کرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ جن8 کارپوریشنوں پر ٹی آر ایس کو کامیابی حاصل ہوئی ۔ نظام آباد میونسپل کارپوریشن پر بی جے پی نے قبضہ کرلیا۔ 109 میونسپلٹیز میں شاندار کامیابی کے ذریعہ اپوزیشن کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ بعض مقامات پر ٹی آر ایس کے باغی امیدواروں نے اپنی کامیابی کے ذریعہ پارٹی کو چونکا دیا۔ بوڈ اوپل کارپوریشن میں ٹی آر ایس کو 28 ڈیویژنس میں 14 پر کامیابی حاصل ہوئی۔ کانگریس کو 7، بی جے پی 2 اور 5 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب رہے۔ بوڈ اوپل میں ٹی آر ایس کے میئر عہدہ کے امیدوار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو میونسپلٹیز میں سنگل ڈیجیٹ پر اکتفاء کرنا پڑا۔ کانگریس کو 4 اور بی جے پی کو 3 میونسپلٹیز میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ مجلس کو بھینسہ اور جل پلی میونسپلٹیز میں اکثریت حاصل ہوئی۔تکو گوڑہ اور آمنگل میونسپلٹیز میں بی جے پی نے کامیابی حاصل کی۔ فارورڈ بلاک کو 2 میونسپلٹیز میں کامیابی ملی۔اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو 47 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے جبکہ بلدی انتخابات میں 51 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔