وقارآباد میں کلیان لکشمی اور شادی مبارک کے چیکس کی تقسیم، سابق بی آر ایس حکومت پر فلاحی اسکیمات نظرانداز کرنے کا الزام
حیدرآباد۔/5جنوری، ( سیاست نیوز) اسپیکر قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار نے آج سکندرآباد کے بوئن پلی میں ایک خانگی ٹرسٹ کی جانب سے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے صفائی عملے میں سردیوں سے بچاؤ کیلئے سوئٹرس تقسیم کئے۔ تقریب میں کنٹونمنٹ کے رکن اسمبلی سری گنیش، تلنگانہ حج کمیٹی کے صدرنشین مولانا غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ، مقامی کارپوریٹرس اور کانگریس قائدین کے علاوہ بلدی عہدیدار موجود تھے۔ اسپیکر نے بلدی ملازمین کیلئے خانگی ٹرسٹ کی جانب سے سوئٹرس کی تقسیم پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ غریب ملازمین کی بھلائی کیلئے حکومت کے علاوہ خانگی رضاکارانہ تنظیموں کو پہل کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو کلین اینڈ گرین شہر میں تبدیل کرنے کے مقصد سے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ حیدرآباد کی عالمی سطح کے شہر میں تبدیلی میں بلدی ملازمین کا نمایاں رول رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اسپیکر پرساد کمار نے رضاکارانہ تنظیموں کی فلاحی سرگرمیوں کو سراہا۔ اسپیکر اسمبلی نے وقارآباد اسمبلی حلقہ میں کئی ترقیاتی پروگراموں میں حصہ لیا۔ انہوں نے شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیمات کے چیکس استفادہ کنندگان میں تقسیم کئے۔ اسپیکر نے وقارآباد اگریکلچر مارکٹ کمیٹی میں 70 لاکھ مالیتی ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کیمپ آفس میں کلیان لکشمی اور شادی مبارک کے 139 چیکس تقسیم کئے۔ مرولی منڈل کے 50 غریب خاندانوں میں چیکس کی تقسیم عمل میں آئی۔ اسپیکر نے سی ایم ریلیف فنڈ کے 15 چیکس غریبوں کے حوالے کئے۔ اسپیکر نے کہا کہ گذشتہ دس برسوں میں بی آر ایس حکومت نے فلاحی سرگرمیوں کو نظرانداز کردیا تھا۔ کے سی آر خاندان کی بھلائی کے علاوہ عوام کی بھلائی پر کوئی توجہ نہیں تھی۔ تلنگانہ ریاست کو 7 لاکھ کروڑ کا مقروض بنادیا گیا اور حکومت ہر ماہ 6500 کروڑ بطور سود ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت نے فلاحی و ترقیاتی سرگرمیوں میں ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اندراما انڈلو اسکیم کے تحت وقارآباد اسمبلی حلقہ میں 12 ہزار مکانات منظور کئے گئے۔ اراضی رکھنے والے غریب خاندانوں کو مکان کی تعمیر کیلئے حکومت امداد دے گی۔1