بلز کی منظوری کے مسئلہ پر راج بھون کے ساتھ حکومت کی کشیدگی برقرار

,

   

بجٹ سیشن کے صرف فینانس بل کی منظوری، 3 علحدہ بلز کے بارے میں راج بھون سے جواب کا انتظار
حیدرآباد۔/26 فروری، ( سیاست نیوز) راج بھون کے ساتھ پرگتی بھون کی کشیدہ صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور بلز کی منظوری کے معاملہ میں تعطل برقرار ہے۔ بجٹ اجلاس سے گورنر کے خطاب کے بعد امید کی جارہی تھی کہ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن حکومت کے زیر التواء بلز کو منظوری دیں گی لیکن حکومت کو ابھی تک راج بھون کے جواب کا انتظار ہے۔ حکومت نے گورنر کے خطبہ کے بغیر ہی بجٹ سیشن کے آغاز کا منصوبہ بنایا تھا لیکن گورنر نے بجٹ کی منظوری روک کر حکومت کو مجبور کیا کہ وہ گورنر کے خطبہ کیلئے راضی ہوجائے۔ اسمبلی اور کونسل کے ایک ہفتہ طویل بجٹ اجلاس کے اختتام کو تقریباً دو ہفتے مکمل ہونے کو ہیں لیکن اسمبلی میں منظور کئے گئے 3 سرکاری بلز کو تاحال گورنر نے منظوری نہیں دی۔ گورنر نے صرف تصرف بل کو منظوری دی جسے فینانس بل بھی کہا جاتا ہے۔ حکومت کے روز مرہ کام کاج میں مداخلت سے بچنے کیلئے گورنر نے فینانس بل کو منظوری دے دی جبکہ دیگر بلز کے بارے میں راج بھون سے خاموشی ہے۔ گورنر نے جی ایس ٹی بل کو فوری منظوری دی تھی لیکن پروٹوکول کی خلاف ورزی کے معاملہ میں گورنر کی ناراضگی نے حکومت کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کردیا ہے۔ بجٹ اجلاس میں پروفیسر جئے شنکر تلنگانہ اگریکلچر یونیورسٹی ترمیمی بل کے علاوہ تلنگانہ میونسپلٹیز ترمیمی بل اور تلنگانہ پنچایت راج ترمیمی بل کو منظوری دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دو فینانس بلز جسے تصرف بل بھی کہا جاتا ہے اسمبلی اور کونسل میں منظور کئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر نے دونوں فینانس بلز کو منظوری دے دی جبکہ 3 دوسرے بلز زیر التواء ہیں۔اگرچہ مذکورہ تینوں بلز کی ہنگامی طور پر منظوری کی ضرورت نہیں ہے لیکن بلز کی عدم منظوری سے گورنر کی ناراضگی کا اظہار ہوتا ہے۔ گورنر کے پاس سابق اسمبلی سیشن کے منظورہ بلز کئی ماہ سے زیر التواء ہیں جن میں یونیورسٹیز میں تقررات کیلئے کامن ریکروٹمنٹ بورڈ کی تشکیل کا اہم بل شامل ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے باوجود راج بھون سے مثبت ردعمل حاصل نہیں ہورہا ہے۔ ستمبر 2022 میں اسمبلی میں 8 مختلف بلز منظور کئے گئے تھے جن میں سے گورنر نے تلنگانہ جی ایس ٹی بل کو منظوری دی جبکہ دیگر بلز کے بارے میں گورنر کو اعتراضات ہیں۔ر