بنرجی کے نوبل انعام جیتنے پر فخر سے ماں نے کہاکہ ’آج وہ نہ صرف میرا بیٹا ہے بلکہ سارے ملک کا بھی ہے‘۔

,

   

رابندر ناتھ ٹائیگور او رامرتیا سین کے بعد بنرجی نوبل انعام جیتنے والے تیسرے بنگالی ہے‘ معاشی علوم میں پہچان بنانے والے سین کے بعد دوسرے ہیں

نئی دہلی۔اپنے بیٹے ابھجیت اور ساتھ میں ان کی بیوی ڈوفلو اور مائیکل کریمیر کو اقتصادی سائنس میں 2019کے انعام کے لئے نوبل کمیٹی کی جانب سے اعلان کے کچھ گھنٹوں بعد پیر کے روز نرملا بنرجی نے کہاکہ ”آج وہ نہ صر ف میرا بیٹا ہے بلکہ سارے ملک کا بیٹا ہے“۔

کلکتہ کے سنٹر برائے اسٹیڈیز سوشیل سائنس کی پروفیسر رہی نرملانے انڈین ایکسپریس سے اپنے گھر واقع ساوتھ کلکتپ کے بیلی گنگا علاقے میں انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”میری چھوٹے بیٹی سے یہ نیوز جب مجھے ملی تب میں دوپہر میں کتاب کا مطالعہ کرتے بیٹھی تھی۔

وہ اسی ماہ اپنی کتاب کی رسم اجرائی کے لئے ہندوستان آنے والا ہے‘ اور ایک روز کلکتہ بھی اس کی آمد مقرر تھی۔ ہم اس سے خوشی بانٹنے کے لئے اب مزید انتظار نہیں کرسکتے“۔

رابندر ناتھ ٹائیگور او رامرتیا سین کے بعد بنرجی نوبل انعام جیتنے والے تیسرے بنگالی ہے‘ معاشی علوم میں پہچان بنانے والے سین کے بعد دوسرے ہیں۔ سین کی طرح بنرجی نے بھی پریسڈنسی کالج جو اب پریسڈنسی یونیورسٹی بن گئی ہے کے طالب علم ہیں۔

بنرجی کے ریسرچ کام کے متعلق بات کرتے ہوئے نرملا نے کہاکہ ”اس کی بنیاد غریب کس طرح اپنی زندگی کا گذارا کرتا ہے۔

انہوں نے بہت آسان زبان میں لکھا جس کو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے۔ اقتصادیات کارتعلق لوگوں سے ہے جو ان کی کاروائیوں سے وابستہ ہے۔ یہ سوسائٹی کے متعلق ہے۔

وہ فزیکل دنیا سے متعلق نہیں ہے۔ یہاں پر ہوسکتا ہے دولوگوں کے درمیان میں تعلقات ہوں ’مگر خصوصی طور پر اس کا تعلق انسانیت سے ہے“‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہر سال تین سے چار مرتبہ ہماری ملاقات ہوتی ہے او رہم اکثراس کے کام کے متعلق بات کرتے ہیں“۔

بنرجی کے والد دیپک بنرجی بھی پریسڈنسی کالج میں پروفیسر اور ہیڈ آ ف دی اکنامک ڈپارٹمنٹ تھے۔

سال2007میں ان کی موت کے بعد پریسڈنسی یونیورسٹی نے دیپک کمار میموریل لکچر کا ان کے اعزازمیں احیاء عمل میں لایا۔ سال2008میں ڈوفلو نے اسی سیریز میں دسواں لکچرر دیاتھا