بنو خزاعہ کو رسول اللہؐ سے مدد کی درخواست شرف قبولیت

   

سخی اور غربا پرور صحابی حضرت نعیم النحامؓ سابقون الاولون میں شامل
آئی ہرک کاتاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی اور پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی کے لکچرس

حیدرآباد ۔31؍اکٹوبر( پریس نوٹ) قریش نے بنو بکر اور بنو خزاعہ کی لڑائی میں بنو بکر کا ساتھ دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کیا گیا عہد و میثاق توڑ دیا۔ بنو خزاعہ سے عمرو بن سالم مدینہ منورہ پہنچے اور بارگاہ رسالت پناہیؐمیںجنگ کے تمام احوال بیان کئے۔ کتب سیر میں عمرو بن سالم کے اشعار بھی ملتے ہیں جو انھوں نے امداد طلبی کے سلسلہ میں کہے تھے۔اسی طرح بدیل بن ورقاء خزاعی نے بھی چند آدمیوں کے ساتھ مدینہ پہنچ کر حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو مطلع کیا کہ بنو خزاعہ کو کیا کیا نقصان پہنچا ہے و نیز قریش نے کس طور پر بنو بکر کی مدد کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’تمہاری مدد کی جائے گی‘‘۔قریش اپنی جانب سے صلح حدیبیہ کے عہد کو توڑنے کے سبب بہت گھبرائے ہوئے تھے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیشین گوئی کے مطابق قریش نے ابو سفیان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس یہ مقصد سے روانہ کیا کہ معاہدہ مضبوط اور میعاد میں اضافہ کر لیا جائے ۔مدینہ منورہ پہنچ کر ابو سفیان نے اپنی بیٹی ام المومنین حضرت ام حبیبہؓ کے گھر کا ارادہ کیا لیکن ابو سفیان کو آتے دیکھ کر حضرت ام حبیبہؓ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بستر پاک کو لپیٹ کر علیحدہ رکھ دیا کہ کہیں اس مقدس بستر پر ابو سفیان بیٹھ نہ جائیں۔بیٹی پر برہم ہو کر ابو سفیان نے بارگاہ رسالت پناہیؐ میں حاضری دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے گفتگو کرنی چاہی لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کوئی جواب نہیں دیا۔پھر ابو سفیان نے اہل بیت اور صحابہ کرام سے بارگاہ رسالت پناہی ؐ میں اپنی سفارش کی درخواست کی لیکن سب نے انکار کر دیا اور آخر میں ابو سفیان کو خائب و خاسر ہو کر مکہ لوٹنا پڑا۔آج صبح ۱۰ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم میںاسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’1447‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت طیبہ کے تسلسل میں واقعات قبل فتح مکہ کے ضمن میں ان حقائق کا اظہار کیا گیا۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے نگرانی کی۔ بعدہٗ 12بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں منعقدہ دوسرے سیشن میں ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت صحابی رسول اللہؐ حضرت نعیم النحام ؓ کے احوال شریف پر مبنی حقائق بیان کئے گئے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے اجلاس کا آغاز ہوا۔مولانامفتی سید محمد سیف الدین قادری حاکم حمیدی معاون ڈائریکٹر آئی ہرک نے حلقہ ذکر اللہ و ختم قادریہ پڑھایا۔صاحبزادہ سید محمد علی موسیٰ رضا حمیدی نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں دعوت حق کے مرحلہ وار اور قوی اثرات پر موثر حقائق بیان کئے۔ پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری، ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔بعدہٗ انھوں نے انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا ’1171‘ واں سلسلہ وار، پر مغز اور معلومات آفریں لکچر دیا۔
زیارت آثار مبارک و کل ہند نعتیہ مشاعرہ بضمن یاد فاضلؒ و یادِ عاقلؒ
حیدرآباد 31 اکٹوبر (راست) زیرنگرانی مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ یکم نومبر بروز پیر بعد نماز عصر ختم قرآن حسامیہ چمن مادنا پیٹ مسجد انبیاء و بعد نماز مغرب زیارت آثار مبارک ﷺ برائے خواتین 9 بجے شب کل ہند نعتیہ مشاعرہ و زیارت آثار مبارک ﷺ برائے مرد حضرات حسامیہ منزل پنجہ شاہ مقرر ہے۔ معتمد مشاعرہ ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری و داعی مشاعرہ مولانا محمد رحیم الدین انصاری ہوں گے۔