بنگلورو جنسی ہراسانی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر کی خود سپردگی

,

   

مذکورہ ملزم اکثر تعطیلات کے موقع پرمذکورہ مال میں وقت گذرتا ہے اور عورتوں‘ جوان لڑکیو ں کوہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غیر مناسب انداز میں ہاتھ لگانے کام کرتا تھا۔


بنگلورو۔ یہاں لولو مال میں جنسی ہراسانی کے ایک معاملے کے ساتھ اسکول کے ایک ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر نے پولیس خود سپردگی اختیار کی ہے۔ پولیس کے بموجب ہفتہ کے روزایک تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اشوتھ نارائن(60)اکثر مالس میں خواتین اور جوان لڑکیو ں کو ہراساں کرتا رہا ہے۔

مال سے ملی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مذکورہ ملزم متعدد خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہوا دیکھائی دیاہے۔

مذکورہ ملزم اکثر تعطیلات کے موقع پرمذکورہ مال میں وقت گذرتا ہے اور عورتوں‘ جوان لڑکیو ں کوہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غیر مناسب انداز میں ہاتھ لگانے کام کرتا تھا۔

https://x.com/HateDetectors/status/1718887158122197008?s=20

پولیس کو شبہ ہے کہ یہ ملزم ہیڈ ماسٹر دیگر مالس میں بھی اس طرح کی حرکتیں کرتا رہا ہے۔ پولیس نے اس سے مزید تفتیش کی ہے۔

سوشیل میڈیاپر ایک جوان لڑکی کے ساتھ مال میں جنسی ہراسانی پر مشتمل ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ایک جانچ کی شروعات کی تھی۔

ویڈیو میں دیکھاگیا ہے کہ پرہجوم مال کے گیم زون میں مذکورہ ملزم جان بوجھ کر ایک نوجوان لڑکی کی پشت پر ہاتھ پھیر رہا ہے۔اس میں دیہ مقام پر بھی اس کی بدسلوکی کمیرہ میں قیدہوئی ہے۔

متاثرہ نے غلط سلوک کے بعدکوئی مزاحمت یا ناراضگی کا اظہار نہیں کیاہے۔انسٹاگرام کے ایک اکاونٹ پر ویڈیو اپ لوڈ کیاگیا جو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں پوسٹ کرنے والا کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مشہور لولو گروپ کے مال کے مقام پر پیش آیاہے۔

ویڈیو ریکارڈ کرکے سوشیل میڈیاپر پوسٹ کرنے والے کا کہنا ہے کہ ”رات 6:30بجے لولو فنٹورا بنگلور و میں آج یہ واقعہ ریکارڈ کیاگیا۔

یہا ں پر موجود خواتین اورلڑکیو ں کے ساتھ ایسی ہی یہ ویڈیومیں دیکھائی دینے والا شخص بدسلوکی کرتا ہے۔

بہت ہی پرہجوم علاقے میں پہلے میں نے اسکو دیکھا۔ مجھے شبہ ہوا او رپھر میں ریکارڈ نگ کے ساتھ اس کا تعقب کرنے لگا۔

پھر مجھے یہ ملا۔ سکیورٹی کے پاس گیا او راس کے متعلق شکایت کی‘ پھر اس کی تلاشی کو ہم نکلے مگر ناکام رہے۔

لہذا مال انتظامیہ اورسکیورٹی کواس کی جانکاری دی۔انہوں نے کہاکہ وہ اس شخص کی تلاش کریں گے اور کاروائی کریں گے۔ لعنت ہو ایسے لوگوں پر“۔