بنگلورو میں 48اسکولوں کو بم کی دھمکی‘ طلبہ کو نکالاگیا

,

   

پولیس نے کہاکہ طلبہ اور عملے کو اسکول کے احاطے سے فوری نکالا گیا‘ اور مزیدکہاکہ شک وشبہ والی کوئی بھی چیز اب تک برآمد نہیں ہوئی ہے ابتدائی طور پر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ یہ دھوکہ دہی پر مشتمل کال تھا


بنگلورو۔ پولیس کے مطابق جمعہ کی صبح بنگلورو شہر کے 48اسکولوں کو ان کے احاطے میں بم کی دھمکی پر مشتمل ایک موصول ہوا جو اسکول انتظامیہ او روالدین کے لئے پریشانی کا سبب بنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسکول اتھارٹیزنے فوری پولیس کو الرٹ کیا‘ جو ان تعلیمی اداروں کو بم کوناکارہ بنانے والے عملے اور مخالف سبوتاج ٹیموں کے ساتھ پہنچے۔

پولیس نے کہاکہ طلبہ اور عملے کو اسکول کے احاطے سے فوری نکالا گیا‘ اور مزیدکہاکہ شک وشبہ والی کوئی بھی چیز اب تک برآمد نہیں ہوئی ہے ابتدائی طور پر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ یہ دھوکہ دہی پر مشتمل کال تھا۔

پولیس کے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ”اب تک بنگلورو میں 48اسکولوں کوبم کی دھمکی سے متعلق ایک ای میل موصول ہوا ہے۔ ایک ای میل ائی ڈی کے ذریعہ یہ پیغام ملا ہے۔ اب تک تلاشی کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے‘ ہماری ٹیموں کو اسکول کسی بھی اسکول احاطہ سے کوئی مشتبہ چیز نہیں ملی ہے۔

ابتدائی طور پر ایسالگ رہا ہے کہ کسی نے جان بوجھ کر یہ فرضی پیغام دیاہے۔ ہم نے اس کیس میں ایک کیس بھی رجسٹرارڈ کرنے کا کام کیاہے اور مزید جانچ ابھی کی جارہی ہے“۔

ای میل کی دھمکی ملنے تک طلباء اسکول پہنچ چکے تھے۔

والدین اپنے بچوں کے متعلق اسکولوں کو خوف اور ہراسانی کے عالم میں پہنچے تاکہ محفوظ طریقے سے انہیں گھر واپس لے جایاجاسکے۔

جن اسکولوں کو بم کی دھمکی ملی ہے ان میں کچھ اسکولوں کے طلباء نے یہ کہاکہ آج ان کے امتحانات مقرر تھے۔

ایک اورسینئر افیسر نے کہاکہ والدین کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہماری ٹیمیں میدان میں ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ پچھلے سال بھی چند شرپسندوں نے بنگلورو کے اسکولوں میں ایک بم کی دھمکی پر مشتمل ای میل کئے تھے‘ بعد میں وہ جھوٹا پیغام ثابت ہواہے۔

کرناٹ چیف منسٹر سدارامیا نے کہاکہ انہوں نے پولیس کو ای میل اور اس کے ذرائع کی سنجیدگی سے جانچ کرنے اور اسکولوں او رمنادر کو احتیاطی اقدامات کے طور پر سخت سکیورٹی فراہم کرنے کو کہا ہے۔

ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیو اکمار نے ان اسکولوں میں جہاں پر دھمکی ملی ہے کا دورہ کیا۔ انہو ں نے اسکول او رپولیس سے حالات کے متعلق جانکاری حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ٹی وی پر خبریں دیکھ کر میں تھوڑا سے گھبرا گیاتھا کیونکہ تھوڑے اسکولوں کو میں جانتاہوں اور جن کا ذکر کیاگیا ہے ان میں سے ایک اسکول میرے گھرکے قریب میں ہے۔ پولیس نے مجھے ای میل بتایا۔

ابتدائی طور پر یہ فرضی سمجھ میں آرہا ہے۔ میں نے پولیس سے بات کی ہے۔

مگر ہمیں چوکنا رہنا ہے۔ والدین کچھ گھبرائے ہوئے ہیں‘ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

پولیس اس کی جانچ کررہی ہے“۔ شیوا کمار نے والدین سے کہاکہ انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور ان کے بچے محفوظ ہیں۔

درایں اثناء کرناٹک ہوم منسٹر کا بھی پیغام آیا اورانہوں نے دھمکی آمیز ای میل کی تفصیلات بھی بتائی ہیں۔