بنگلور کا آج ممبئی سے مقابلہ ، کوہلی اور سوریا توجہ کا مرکز

   

ممبئی۔ مایوس رائل چیلنجرز بنگلورو پر جمعرات کو یہاں انڈین پریمیئر لیگ کے ایک میچ میں جب دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی تو یکساں طور پر جدوجہد کرنے والی ممبئی انڈینز کے خلاف ایک اہم کامیابی حاصل کرنے کے لیے زبردست دباو ہوگا۔ پانچ میچوں میں چار ناکامیوں نے نہ صرف یہ ثابت کیا ہے کہ پچھلی آئی پی ایل نیلامی میں آر سی بی کی کارکردگی کتنی خراب تھی، بلکہ انہوں نے میدان میں بہتر کارکردگی کے ساتھ اسے پورا کرنے کا موقع بھی گنوا دیا تاہم دونوں ٹیموں کے لیے مسائل کچھ زیادہ الگ نہیں ہے کیونکہ آر سی بی پوائنٹس ٹیبل میں نویں مقام پر ایم آئی سے صرف ایک درجے نیچے ہے اورایم آئی نے اب تک اپنے چار مقابلوں میں سے صرف ایک کامیابی (دہلی کیپٹلز پر 29 رنزکی فتح) حاصل کی ہے۔ ویراٹ کوہلی کی شاندار کارکردگی کے باوجود آر سی بی کی مہم مایوس کن حالات کا شکار ہے اور وہ ناک آؤٹ مرحلے میں داخلے کے لیے اہم کامیابی کیلئے کوشاں ہے۔ رواں آئی پی ایل کے آدھے راستے کے نشان کے تیزی سے قریب آنے کے ساتھ یہ آر سی بی کے بیرون ملک کھلاڑیوں کے لئے ضروری ہے، بشمول کپتان فاف ڈو پلیسی (109 رنز)، گلین میکسویل (32) اور کیمرون گرین (68) فارم تلاش کریں۔کوہلی کی شاندار فارم 146.29 کے اسٹرائیک ریٹ پر ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کے ساتھ 316 رنز آر سی بی کے لیے واحد روشن مقام رہا ہے۔ صرف پانچ ماہ قبل وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ورلڈکپ سیمی فائنل میں اپنی 50 ویں ونڈے سنچری کی یادیں ابھی بھی تازہ ہیں، کوہلی جمعرات کو اسی مقام پر دوبارہ یادگار اننگزکے خواہشمند ہوں گے۔ آر سی بی کے معاملے میں جس کی بولنگ کمزور نظر آتی تھی، میکسویل کے چار وکٹیں نہ توکوئی مہلت دیتے ہیں اور نہ ہی یقین دہانی کرواتے ہیں کہ بولنگ میں اس مظاہروں سے فائدہ ہوگا۔ لیکن ایم آئی کے خلاف ان کا حالیہ ریکارڈ آر سی بی کو فروغ دے سکتا ہے، جس نے اپنے آخری پانچ میں سے چار مقابلے جیتے ہیں۔ 32 میچوں میں مجموعی ریکارڈ تاہم پانچ بارکے چمپئنز کے حق میں جھکا ہوا ہے، جو آر سی بی کے 14 کے مقابلے میں 18 جیت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ایم آئی کو معلوم ہو گا کہ موجودہ حالات انہیں اپنی حالیہ کامیابیوں کو آگے بڑھانے اور ایک مشکل آغازکے بعد پوائنٹس ٹیبل میں مزید اوپر جانے کا بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ ایک فریق جو ہمیشہ کچھ نقصانات کے ساتھ آئی پی ایل شروع کرتا ہے وہ ممبئی انڈینز ہیں۔ دفاعی چمپئن چنئی سوپرکنگز کا سامنا کرنے سے پہلے آر سی بی کے خلاف مقابلہ ان کی دوسری جیت اور اعتماد میں کچھ اور اضافہ کر سکتا ہے لیکن ایم آئی کے لیے یہ ضروری ہوگا کہ وہ زیادہ تجربات سے گریز کریں کیونکہ ایک اور شکست انہیں مزید بھی خدشات سے دوچار کردے گی۔ اگرچہ روہت شرما اور ایشان کشن نے اسکورنگ ذمہ داری کو سب سے اوپر رکھا ہے، مڈل آرڈر اس رفتار کو لے جانے میں ناکام رہا ہے جس کے لئے کپتان ہاردک پانڈیا کافی حد تک جوابدہ ہیں۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا پانڈیا کے خلاف ایم آئی شائقین کا غصہ برقرار رہتا ہے جب وہ اگلے مقابلے کیلئے میدان میں اترتے ہیں، کیونکہ انہیں اپنے آخری میچ میں کامیابی ملی ہے ۔ بہت زیادہ توجہ کے درمیان سوریا کماریادو کی واپسی ایک مایوس کن اننگز پر ختم ہوئی لیکن دنیا کے نمبرایک ٹی 20 بیٹر تیزی سے فام میں واپسی کے خواہاں ہوں گے ۔