بنگلہ دیش نے سمندر میں پھنسے سینکڑوں روہنگیاؤں کو بچا لیا

,

   

ڈھاکہ ۔ 16 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پناہ کے متلاشی سینکڑوں روہنگیا مسلمان ملائیشیا پہنچنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد تقریبا دو ماہ سے سنمدر میں پھنسے تھے جس میں بیشتر خواتین و بچے شامل ہیں۔پناہ کے متلاشی سینکڑوں روہنگیا مسلمان ملائیشیا پہنچنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد تقریبا دو ماہ سے سنمدر میں پھنسے تھے جس میں بیشتر خواتین و بچے شامل ہیں۔ یہ تمام روہنگیا پناہ گزین ملائیشیا پہنچنا چاہتے تھے لیکن چونکہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ملائیشیا نے ساحلی علاقوں میں گشت و نگرانی بڑھا دی ہے، اس لیے یہ اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکے اور کافی دنوں سے سمندر میں ہی بھٹک رہے تھے۔پناہ گزینوں سے بھری اس کشتی میں بیشتر خواتین اور بچے سوار تھے۔ بنگلہ دیش کے ساحلی ضلع کوکس بازار کے بہار چھارا گھاٹ پر پہنچتے ہی حکام نے کشتی میں سوار سبھی افراد کو حراست میں لے لیا۔ بنگلہ دیش میں کوسٹ گارڈ کے ایک ترجمان لیفٹنٹ جنرل شاہ ضیا رحمان کا کہنا تھا، ”ہم نے ماہی گیری کے استعمال میں آنے والے ایک بڑے ٹرالر سے کم از کم 382 روہنگیاؤں کو بچا لیا ہے اور ٹیکناف کے ساحل پر انہیں پہنچا دیا گیا ہے۔ وہ سب بھوک سے مر رہے تھے۔ سطح سمندر پر وہ گزشتہ 58 دنوں سے تیر رہے تھے اور گزشتہ ایک ہفتے سے وہ ہمارے علاقے کے پانیوں میں آگے بڑھ رہے تھے۔” پناہ کے متلاشی ان روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار ابتاتے ہوئے شاہ ضیا رحمان نے بتایا کہ جن افراد کو بچا یا گیا ہے ان کے مطابق، ”پر ہجوم کشتی میں سوار 32 روہنگیا سفر کے دوران چل بسے جن کی لاشوں کے مجبورا ًسمندر میں پھینک دینا پڑا۔ بعض افراد نے سفر کے دوران کشتی میں سوار مرنے والوں کی تعداد 28 بتائی ہے۔