ڈھاکہ۔27 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے ایک خصوصی ٹریبونل نے 2016ء میں ڈھاکہ کے ایک کیفے میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث افراد کے منجملہ سات افراد کو چہارشنبہ کو سزائے موت سنائی۔ یاد رہے کہ اس حملہ میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں ایک ہندوستانی لڑکی بھی شامل تھی۔ بنگلہ دیش میں دہشت گردی کا وہ بدترین واقعہ تھا۔ ڈھاکہ کے انسداد دہشت گردی کے خصوصی ٹریبونل جج مجیب الرحمن نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تمام ملزمین کو اس وقت تک پھانسی پر لٹکایا جائے جب تکہ ان کی موت نہ ہوجائے۔ تمام ملزمین کو سخت سکیوریٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور اس وقت عدالت کھچاکھچ بھری ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ تمام ملزمین پر دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے مالیہ کی فراہمی، ہتھیاروں کی سربراہی اور ان حملہ آوروں کی راست طور پر مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا جنہوں نے ڈھاکہ کی ہولی آرٹیسن بیکری پر حملہ کیا تھا جو وہاں کے گلشن علاقہ کی ایک مارکٹ میں واقع تھی۔ جج نے البتہ آٹھویں ملزم کو ناکافی شہادتوں کی بنیاد پر بری کردیا۔