بورس جانسن کی کنزرویٹیو پارٹی کی فتح کے بعد لندن میں جھڑپیں

   

لندن۔ 14ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کی قیادت والی کنزرویٹیو پارٹی کی انتخابی جیت سے ناراض لوگ جمعہ کو بڑی تعداد میں وسطی لندن میں واقع ڈاؤننگ اسٹریٹ میں اُتر آئے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔وھائٹ ھل کے سینوٹاف کے پاس بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے ۔ پولیس نے آس پاس کے علاقوں کا بھی محاصرہ کر رکھا تھا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پولیس اہلکار بھیڑ کو قابو میں کرنے کی کوشش کرتے نظر آئے جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ایک اور ویڈیو میں مرکزی لندن میں پارلیمنٹ اسٹریٹ کے نچلے حصے میں پولیس اہلکار لاٹھی کے ساتھ دکھائی دے رہے تھے ۔پولیس اہلکار مظاہرین کو پیچھے ہٹنے یا پٹائی کیلئے تیار رہنے کی وارننگ دے رہے ہیں۔جائے حادثہ پر موجود عینی شاہدین نے احتجاج کو ’درہم برہم‘ بتایا۔گارجین نے بتایا کہ مختصر جھڑپ کے دوران کم از کم ایک احتجاجی کا چہرہ خون سے آلودہ ہو گیا۔کنزرویٹو پارٹی کے رہنما بورس جانسن نے وقت سے پہلے کرائے گئے عام انتخابات میں زبردست اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے ۔رائے دہندگان نے اگلے سال 31 جنوری تک ملک کی یوروپی یونین سے باہر ہونے کی حمایت کی ہے ۔