بچے رات کو کیوں روتے ہیں ، وجوہات اور علاج

   

حیدرآباد ۔ (سیاست نیوز) اکثر نومولود بچے یا پھر 4 ماہ سے لے کر دو تا تین سال کے بچے بچیاں رات کے اوقات میں رو روکر اپنا اور اپنے والدین کا حال بُرا کردیتے ہیں، خود سوتے ہیں نہ دوسروں کو سونے دیتے ہیں۔ نیند نہ ہونے کے باعث ان کی اور ان کے ماں باپ بالخصوص ماں کی طبیعت بھی خراب ہوجاتی ہے۔ ان میں چڑچڑاپن پیدا ہوتا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بچے راتوں میں کیوں روتے ہیں، فوری نیند کی آغوش میں کیوں نہیں جاتے؟ بچوں کے ان مسائل کے بارے میں لکشمی راماناتھن نے کہا ہے کہ بچے اکثر بھوک کے نتیجہ میں یا پیٹ میں درد کے باعث رونے لگتے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ لکشمی راماناتھن کی کتاب نے کافی مقبولیت حاصل کی ہے جس میں انھوں نے بچوں کی نگہداشت کے بارے میں خوبصورت انداز میں روشنی ڈالی ہے۔ اس کتاب میں وہ لکھتی ہیں انھیں خود اچھی طرح یاد ہے کہ ان کی اپنی بیٹی نیند نہ ہونے کے باعث رات بھر رویا کرتی تھی۔ ان کی خالہ اس بات پر فکرمند تھیں کہ آخر بچی کیوں مسلسل روئے جارہی ہے۔ خود سورہی ہے نہ دوسروں کو سونے دے رہی ہے؟ مجھے یہ بھی اچھی طرح یاد ہے کہ میرے پڑوسی بھی برہم ہوگئے تھے اور ان کی برہمی کی وجہ بھی تھی بچی کا رات بھر رونا اس بات کو ظاہر کرتا تھا کہ گھر میں بچی سورہی ہے نہ ہی اس کے رونے سے دوسرے نیند لے پارہے ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بچوں میں نمو کے ہارمونس Growth Harmones حالت نیند میں دوسرے اوقات کی بہ نسبت تین گناہ زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔ تاہم اکثر ماہرین اطفال کے خیال میں بچے رینگتے ہوئے گرتے پڑتے نموپاتے ہیں۔ ایسے میں Baby Care نگہداشت بچوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ٹیلی ویژن، سیل فونس اور ہماری مصروف ترین زندگیاں بھی بچوں کی نیند میں خلل کا باعث بنتے ہیں۔ ان میں بے چینی و بے قراری بڑھاتے ہیں۔ اگر آپ کا بچہ / بچی خراٹیں لینے لگتے، پیٹ میں بے چینی محسوس کرنے لگیں (جو تیزابی بہاؤ) الرجی، قبض، جلد پر دھبییہ تمام کے تمام نیند میں خلل کا باعث بنتے ہیں۔ اس طرح کے حالات میں ڈاکٹر سے رجوع ہوکر مشورہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جس کمرہ میں بچہ / بچی سوتے ہیں وہاں ٹی وی سیل فونس اور دوسرے الیکٹرانک آلات اور دوسری غیر ضروری اشیاء یہاں تک کہ تیز روشنی والے بلبس، ٹیوب لائٹس وغیرہ نہ رکھیں۔ سونے کے لئے ایک خاص وقت کا تعین کریں۔ نہلائیں، لوریاں سنائیں، پرسکون موسیقی سنائیں (سب سے بہتر یہ ہے کہ بچہ / بچی کو سوتے وقت تلاوت قرآن پاک سنائیں) جس سے بچہ / بچی بہ آسانی نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں اور کا نمو بھی بہتر انداز میں ہونے لگتا ہے۔