نئی دہلی، 25 جولائی (یو این آئی) مدھیہ پردیش کے ریوا میں ایک نجی اسکول میں اساتذہ اور عملے کے ذریعہ پانچ سالہ طالب علم کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے معاملے میں حقوق انسانی کے قومی کمیشن کی سفارش پر مدھیہ پردیش حکومت نے متاثرہ بچے کو 50 ہزار روپے کی امدادی رقم ادا کی ہے ۔اطلاع کے مطابق کمیشن نے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا اور اس کی طرف سے جاری نوٹس اور ضلع کلکٹر کو بھیجے گئے مشروط سمن کے جواب میں بتایا گیا کہ قصوروار اٹینڈنٹ کو ہٹا دیا گیا ہے اور کلاس ٹیچر کو چھ ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا ہے ۔ضلع انتظامیہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کلاس ٹیچر نے بچے کو ایک اٹینڈنٹ کے پاس بھیجا تھا جس نے اسے اس کے گندے کپڑے دھو کر پہننے پر مجبور کیا جس کے نتیجے میں وہ بیمار ہوگیا۔ اس معاملے میں سیکشن 238 بی این ایس اور جے جے ایکٹ کی دفعہ 75 کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے ۔ اس معاملے کی تفتیش جاری ہے ۔قابل ذکر ہے کہ بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق کے قانون، 2009 کی دفعہ 17کسی بھی بچے کو جسمانی سزا یا ذہنی طور پر ہراساں کیے جانے پر قدغن لگاتی ہے ۔