بچے کے قتل کے الزام میں اترپردیش میں ایک شخص کا ہجوم نے مل کر کیا قتل

   

بریلی (اتر پردیش) ، 5 نومبر: ایک 26 سالہ شخص کو زندہ جلایا گیا ہے،جس پر الزام ہے کہ جولائی میں ایک درخت سے چار سال کے بچے کا قتل کرکے پھانسی پر لٹکا دیا تتھا ، ملی اطلاع کے مطابق اس کو بریلی میں متاثرہ کے اہل خانہ نے مار مار کر قتل کر دیا ہے۔

جب سے اس نے جرم کیا اس کے بعد ملزم فرار ہوگیا تھا اور مقامی پولیس نے اس کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات پر 25،000 روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ پولیس نے متعدد مقامات پر ملزمان کی تصاویر والے پوسٹر بھی لگائے تھے۔

تاہم بچے کے لواحقین نے بدھ کی شام ملزم پریمپال کو پکڑ لیا اور پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی اسے چھڑیوں اور اینٹوں سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔

اس پر حملہ کرنے کے بعد پریمپال کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ حالت میں لانے کا اعلان کردیا۔

بریلی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) روہت سنگھ سجوان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “پریمپال ، جو 4 سالہ لڑکے کے جنسی زیادتی اور قتل میں مطلوب تھا اس کو اونلا کے علاقے میں چند لوگوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ بدھ کے روز ہم نے لینچنگ کیس میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے اور یہ دونوں لڑکے کے رشتے دار ہیں۔ قتل کے الزام میں دو شناخت شدہ اور متعدد نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق پریمپال بریلی ضلع میں آونلہ میں چھپا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ چار سالہ لڑکا 13 جولائی کو کھیل سے باہر نکلنے کے فورا بعد ہی لاپتہ ہوگیا تھا۔ اسے آخری بار پریمپال کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا گیا تھا ، جو ایک دن قبل ہی کنبہ کے کچھ رشتہ داروں کے ساتھ اپنے گھر آیا تھا۔ ابتدائی طور پر اہل خانہ کا خیال تھا کہ پریمپال نے تاوان کے بدلے بچے کو اغوا کرلیا ہے۔

لیکن کچھ گھنٹوں بعد انھوں نے گاؤں کے باہر درخت سے بچے کی لاش لٹکی ہوئی دیکھی۔ پوسٹ مارٹم معائنہ میں جنسی زیادتی کی تصدیق ہوگئی اور پریمپال لاپتہ ہوگئے۔

پولیس نے اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل) ، دفعہ 377 (غیر فطری جرم) ، 364 (اغوا) ، 201 (شواہد غائب ہونے کی وجہ سے) کے تحت ایف او آر درج کی تھی اور اس کے خلاف پوکسو ایکٹ کی دفعہ 4/5 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔