ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھل، سبزیاں، اناج، گری دار میوے، پھلیاں اور کم چکنائی والی ڈیری مصنوعات والی غذاؤں کا صحت سے بنیادی تعلق ہے جبکہ اسی طرح سوڈیم، شوگر ڈرنکس، سرخ گوشت اور پراسیس شدہ گوشت کو صحت کیلئے مضر پایا گیا۔اس تحقیق کے نتائج ایک لاکھ سے زائد افراد کے کھانے پینے اور صحت کے جائزوں کی بنیاد پر اخذ کئے گئے۔ درست غذا کا انتخاب آپ کو موٹاپے سے کیسے بچا سکتا ہے؟ تحقیق میں لوگوں کی غذاؤں کی بنیاد پر مخصوص بیماریوں یا وہ کتنے عرصے زندہ رہتے ہیں پر توجہ مرکوز ہوتی تھی ۔ ہمارا ایک کثیر جہتی نقطہ نظر رہا، یہ پوچھتے ہوئے کہ خوراک لوگوں کے زندگی گزارنے اور عمر کے ساتھ اچھے معیار زندگی سے لطف اندوز ہونے کی صلاحیت کو کیسے متاثر کرتی ہے؟‘ محققین اور ہیلتھ پروفیشنلز کے فالو اَپ اسٹڈی کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے 39 سے 69 سال کی عمر کے ایک لاکھ پانچ ہزار افراد پرکی گئی تحقیق ہے۔تحقیق میں شامل ان خواتین اور مردوں کی خوراک اور حتمی صحت کے نتائج کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے باقاعدگی سے غذائی سوالنامے مکمل کئے جس پر محققین نے نوٹ کیا کہ انہوں نے آٹھ صحت مند غذا کے نمونوں پر کتنی اچھی طرح سے عمل کیا۔ان میں متبادل صحت مند کھانے کے انڈیکس، ہائی بلڈ پریشر کو روکنے کیلئے غذائی نقطہ نظر (ڈی اے ایس ایچ)، میڈیٹیرینین کے صحت بخش کھانے، پودوں پر مبنی غذا، پلانیٹری ہیلتھ ڈائیٹ انڈیکس کی تفصیلات بھی تحقیق میں شامل افراد نے بتائیں جن کی بنیاد پر ماہرین نے نتائج اخذ کئے۔ان کے مطابق ان میں سے ہر ایک غذا جن میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج، غیر حل شدہ چکنائی، گری دار میوے اور پھلیاں نہایت صحت بخش ثابت ہوئیں جن کے کھانے والوں کا معیارِ زندگی بہتر رہا۔ تحقیق میں شامل خواتین اور مردوں کی خوراک اور صحت پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اسی طرح مچھلی اور دودھ سے حاصل کی گئی کھانے کی بعض مصنوعات (ڈیری پراڈکٹس) بھی صحت کے مفید ثابت ہوئیں ۔ محققین نے شرکاء کے الٹرا پروسیس شدہ کھانوں کی مقدار کا بھی جائزہ لیا، جو صنعتی طور پر تیار کئے جاتے ہیں، جن میں اکثر مصنوعی اجزاء یعنی شکر، سوڈیم اور غیرصحت بخش چربی شامل ہوتی ہے۔ تحقیق کے نتائج کے مطابق الٹرا پروسیسڈ فوڈز، خاص طور پر پراسیسڈ گوشت اور میٹھے کے علاوہ مشروبات کا زیادہ استعمال صحت مند بڑھاپے کے امکانات کو کم کر دیتا ہے۔