بڑی خبر:ہریانہ میں ایک گؤرکشک خود اپنے کو ہی نہیں بچا پایا۔ حملہ کے دوران تصادم میں مارا گیا

,

   

اب تک یہ خبر آتی رہی ہے کہ شد ت پسند ہند و اور گؤ رکشک کے جھوٹے دعوے دار،جے شرہ کا نعرہ نہ لگانے اور بچہ چوری کے الزام میں بے گناہوں کو ماررہے ہیں ۔ان پر حملہ کررہے ہیں لیکن اب معاملہ الٹا ہوتاجارہے اور حملہ گائے بچانے والے خود اپنے اپ کو بچانے میں ناکام ہورہے ہیں ۔ تازہ واقعہ ہریانہ کے پلول میں پیش آیاہے جہاں ایک گؤ رکشک کی گاۓ ذبح کرنے والے پر حملہ کرنے کے دوران موت ہوگئی ہے ۔

 ذرائع ابلاغ سے ملی اطلاع کے مطابق پلول میں تھانا ہوڈل کے سندہد گاﺅں کا رہنے والا گوپال گؤرکشک تھا اور شدت پسند تنظیموں سے اس کا تعلق تھا ۔گذشتہ 30جولائی کو شام 7بجے اسے خبر ملی کہ کچھ لوگاۓ ذبح کررہے ہیں جس کے بعد وہ موقع پر پہونچا اور لاٹھی اور دیگر ہتھیار سے حملہ کردیا ذبح کرنے والوں نے اس حملہ کا دفاع کیا جس دوران گوپال کو بندوق کی گولی لگی اور اس کی موت ہوگئی ۔فی الحال علاقے کے حالات پولس کنٹرول میں ہیں ۔ ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے کہاکہ مجرم کو بخشا نہیں جائے گا ۔ گرفتاری کاسلسلہ بھی شروع ہوگیاہے ۔

واضح رہے کہ گؤ رکشکوں اور شدت پسندہندﺅوں کے حملہ سے تنگ آکر اب دفاعی اقدام کا سلسلہ شرو ع ہوگیا ۔ کچھ دنوں قبل بنگال میں محمد کبیر نام کے ایک نوجوان24 سالہ سورج بہادر کا قتل کردیاتھا کیوں کہ اس نے محمد کبیر کو جے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے مجبور کیاتھا ۔ اس سے پہلے بھی کچھ علاقوں میں گﺅ رکشکوں کی پٹائی ہوچکی ہے جس کے بعد وہاں حالات بہتر ہیں اور ہندومسلم یکجہتی پائی جاتی ہے ۔