یادو پر پولیس کا لوگو والی ایس یو وی استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
حاجی پور: آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد کے بڑے بیٹے اور جن شکتی جنتا دل کے سربراہ تیج پرتاپ یادو کے خلاف بہار کے ویشالی ضلع میں مہوا اسمبلی سیٹ سے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے دوران ماڈل ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کی مبینہ خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اتوار کو ضلعی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، مہوا کے سرکل آفیسر نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کے بعد متعلقہ تھانے میں شکایت درج کرائی، جس میں یادو کو 16 اکتوبر کو اپنے دستاویزات جمع کرانے کے لیے جلوس کے دوران ایک ایس یو وی کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا، جس میں پولیس کا لوگو اور ایک بیکن لائٹ تھی۔
“اس کی اچھی طرح سے جانچ کی گئی اور پتہ چلا کہ گاڑی پر استعمال ہونے والا پولیس کا لوگو اور بیکن لائٹ ایک پرائیویٹ تھا، اس لیے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا،” اس نے کہا۔
یادو نے 25 مئی کو اپنے والد کے ذریعہ چھ سال کے لئے آر جے ڈی سے نکالے جانے کے بعد پارٹی کی شروعات کی، کیونکہ اس نے مبینہ طور پر ایک عورت کے ساتھ ‘رشتہ میں’ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
تاہم، اس نے بعد میں اس دعوے کے ساتھ فیس بک پوسٹ کو حذف کر دیا کہ اس کا صفحہ ‘ہیک’ ہو گیا تھا۔ لالو پرساد نے بھی تیج پرتاپ کو ان کے “غیر ذمہ دارانہ رویے” کی وجہ سے مسترد کر دیا۔
کچھ دنوں بعد، آر جے ڈی سے ان کے اخراج کے بعد، تیج پرتاپ یادو نے الزام لگایا تھا کہ ان کے اور ان کے چھوٹے بھائی تیجسوی یادو کے درمیان پچر ڈالنے کی ایک “سازش” تھی۔
اس نے اپنے ایکس ہینڈل پر دو پوسٹس میں اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا، اس بحران کا الزام ‘جئے چند’ پر لگایا تھا، جو غداروں کا استعارہ ہے۔