بہار میں تبدیلی کا ماحول

   

ہندی ریاست بہار میں سیاسی سرگرمیاں انتخابات کے اعلان سے قبل ہی عروج پر پہونچ چکی ہیں۔ اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن کی جانب سے زبردست مہم شروع کردی گئی ہے اور خاص طور پر ووٹر ادھیکار یاترا جو قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے شروع کی ہے وہ عوام کی توجہ حاصل کرنے میں بڑی حد تک کامیاب ہوئی ہے ۔ سارے بہار میں اس یاترا اور پھر الیکشن کمیشن کی جانب سے شروع کی گئی ووٹر لسٹ پر خصوصی نظرثانی کی مہم کے نتیجہ میں عوام کی ساری توجہ انتخابی عمل پر مرکوز ہوگئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جن 65 لاکھ افراد کے نام ووٹر لسٹ سے خارج کئے گئے ہیں ان کو ضلع سطح پر جاری کردیا گیا ہے اور عوام سے ادعا جات اور اعتراضات طلب کئے جا رہے ہیں۔ وہیں راہول گاندھی کی جانب سے ووٹ چوری کے الزامات کے بعد بہار میں ووٹر ادھیکار ریلی شروع کردی گئی ہے ۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو اور دوسرے قائدین بھی پورے جوش و خروش کے ساتھ اس ریلی میں شریک ہو رہے ہیں اور عوام کا بھی اس کو زبردست رد عمل حاصل ہو رہا ہے ۔ ریاست کے عوام میں یہ احساس پیدا ہونے لگا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے ووٹ کسی واجبی اورجائز وجہ کے بغیر خارج کئے جا رہے ہیں۔ اب عوام قطاروں میں کھڑے ہو کر اپنے ووٹوں کو دوبارہ شامل کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آر جے ڈی لیڈر و بہار اسمبلی کے قائد اپوزیشن تیجسوی یادو پورے جارحانہ تیور کے ساتھ اپنی مہم شروع کرچکے ہیں۔ وہ ووٹر ادھیکار یاترا کا استعمال کرتے ہوئے انتخابی سرگرمیوں میں شدت پیدا کرچکے ہیں اور بہار میں نتیش کمار حکومت اورمرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنانے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ وہ نتیش کمار کے 20 سالہ دور اقتدار کو لگاتار نشانہ بناتے ہوئے اپنے مختصر مدتی اقدار میں کئے گئے کاموں کو عوام کے درمیان پیش کرتے ہوئے ان کی تائید و حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بحیثیت مجموعی یہ کہا جاسکتا ہے کہ بہار میں الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کا شیڈول جاری کئے جانے سے قبل ہی انتخابی اور سیاسی ماحول بہت زیادہ عروج پر پہونچنے لگا ہے ۔
جہاں تک بہار کے عوام کی بات ہے تو صورتحال سے یہ واضح ہونے لگا ہے کہ ریاست میں عوام اب تبدیلی کے حق میں رائے دینے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ نتیش کمار حکومت کے خلاف دو دہوں کی مخالف حکومت لہر واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے اور تیجسوی یادو کی جارحانہ مہم اس میں مزید شدت پیدا کر رہی ہے ۔ بہار کے نوجوان بھی اب روزگار اور نوکریوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ تیجسوی یادو انہیں ترقی کے خواب دکھا رہے ہیں اور یہ وعدہ کر رہے ہیں کہ جو کام نتیش کمار کی حکومت نے 20 برس میں نہیں کیا ہے اگر انہیں اقتدار مل جاتا ہے تو وہ 20 مہینے میں وہ یہ کام کر دکھائیں گے ۔ بہار کی صورت کو تبدیل کیا جائے گا ۔ بہار میں ترقی کی بات ہوگی ۔ صرف سابقہ حکومتوں کو تنقیدوں کا نشانہ بنانے پر اکتفاء نہیں کیا جائے گا بلکہ اپنی کارکردگی سے بہار کے عوام کی زندگیوںمیں بہتری لانے کی کوشش کی جائے گی ۔ بہار کے نوجوان ووٹرس لازمی طور پر تیجسوی یادو کی ان تقاریر اور ان کے جارحانہ تیور سے متاثر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ حالانکہ ابھی انتخابی ماحول پوری طرح سے اجاگر نہیں ہوا ہے اور نتیش یا بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم شروع نہیں کی ہے اور جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ کانگریس اور آر جے ڈی کی یکطرفہ مہم ہی ہے اس کے باوجود عوام کا جوش و خروش کسی تبدیلی کے اشارے ضرور دے رہا ہے ۔ ابھی انتخابی بگل بجنا باقی ہے اور جب نتیش کمار اور بی جے پی اپنی انتخابی مہم شروع کریں گے تو یقینی طورپر صورتحال مزید دلچسپ اور شدت والی ہو جائے گی ۔
یہ بھی واضح ہونے لگا ہے کہ ریاست میں این ڈی اے اتحاد کی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ پورے دل سے مخلص نہیں ہیں ۔ ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان نتیش کمار حکومت کے خلاف تبصرے کر رہے ہیں۔ وہ فرقہ وارانہ سیاست کی مخالفت بھی کر رہے ہیں ۔ بی جے پی انہیں منانے کی کوششیں کر رہی ہے ۔ اس کے برخلاف مہا گٹھ بندھن میں کی دو بڑی جماعتوں آر جے ڈی اور کانگریس پوری شدت کے ساتھ ایک دوسرے کا ساتھ نبھاتے ہوئے مہم شروع کرچکے ہیں۔ ایسے میں یہ آثار دکھائی دے رہے ہیں کہ بہار میں تبدیلی آسکتی ہے اور عوام کا رجحان بھی تبدیلی کے اشارے دینے لگا ہے ۔