بہار میں حکومت بدلے گی !

   

Ferty9 Clinic

بہار میں بی جے پی ۔ جنتادل یو کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں ۔ جنتادل یو کے لیڈر اور چیف منسٹر نتیش کمار نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہوں نے بہار کے چیف منسٹر کا عہدہ دباؤ میں آکر قبول کیا تھا ۔ مسلسل چوتھی مرتبہ چیف منسٹر رہنے والے نتیش کمار کو اب بی جے پی کے ساتھ اتحاد نے ان کے سیاسی وقار پر کاری ضرب لگادی ہے ۔ نتیش کمار کو اپنی پارٹی کے قائدین کی تنقیدوں کے ساتھ بی جے پی کی غلامی کرنے جیسے حالات کا سامنا ہے ۔ بی جے پی نے بظاہر نتیش کمار کو چیف منسٹر بنایا ہے لیکن ہر سرکاری فیصلے میں اس نے اپنا عمل دخل بڑھا دیا ہے ۔ گویا چیف منسٹر کی حیثیت سے نتیش کمار اب بی جے پی کی کٹھ پتلی بن گئے ہیں ۔ ایک سینئیر سیاستداں کو کسی پارٹی کے تحت کام کرنا تو ٹھیک ہے لیکن اس کو کٹھ پتلی بنایا جانا ایک طویل سیاسی کیرئیر پر نا پسندیدہ دھبہ ہے ۔

بہار میں اس وقت جو کچھ بھی ہورہا ہے اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ بہت جلد حکومت بدلے گی اور بی جے پی سے رشتہ توڑ کر نتیش کمار آر جے ڈی سے ہاتھ ملا سکتے ہیں ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر آر جے ڈی کے نوجوان لیڈر تیجسوی یادو کو چیف منسٹر بنایا جائے گا ۔ بہار میں بی جے پی ۔ جنتادل یو اتحاد کے اصولوں کو تہس نہس کرتے ہوئے بی جے پی نے اپنا غلبہ بڑھا لیا ہے ۔ یہ اتحاد نتیش کمار کو بھاری پڑ رہا ہے ۔ بی جے پی کے رویہ سے واضح ہورہا ہے کہ نتیش کمار اس اتحاد سے بیزار آچکے ہیں ۔ ایسے میں آر جے ڈی نے یہ اشارہ دیا کہ اگر نتیش کمار نے این ڈی اے چھوڑ دیا تو وہ تیجسوی یادو کو چیف منسٹر بنائیں گے ۔ اپوزیشن پارٹیاں نتیش کمار کے اس فیصلہ کے حق میں آئندہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے نتیش کمار کو وزیراعظم کے امیدوار کی حیثیت سے پیش کریں گے ۔ وزیراعظم کا عہدہ ہر اس چیف منسٹر کے لیے عزیز ہے جو اپنی ریاست میں مسلسل اقتدار پر فائز رہتا ہے ۔ بہار کے چیف منسٹر کی حیثیت سے نتیش کمار نے چار میعادیں مکمل کی ہیں ۔ اب پانچویں میعاد کو درمیان میں ہی ختم کردیا جائے تو وہ جنتادل یو اور آر جے ڈی اتحاد کے ساتھ وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے ۔ گجرات کے چیف منسٹر کی حیثیت سے جس طرح نریندر مودی نے مرکز تک رسائی حاصل کی تھی اسی طرح نتیش کمار کے بشمول کئی علاقائی پارٹیوں کے قائدین وزارت عظمیٰ کا خواب دیکھتے ہیں ۔

تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے بھی علاقائی پارٹیوں کا اتحاد بناکر وفاقی سطح پر اپنی پارٹی کو طاقتور بنانے کی مہم چلائی تھی ۔ مرکز تک پہونچنے کی آرزو ہر لیڈر کو ہوتی ہے ۔ بہار کے لیڈروں میں یہ آرزو سب سے زیادہ ہے ۔ نتیش کمار اور بی جے پی کے درمیان کشیدگی اگر شدت اختیار کرجائے تو پھر بی جے پی جنتادل یو کا اتحاد ختم ہوجائے گا ۔ بہار میں ہونے والی تبدیلیاں سارے ملک کے لیے مثالی ہوں گی ۔ کانگریس یا غیر کانگریس حکمراں والی ریاستوں پر مرکز کی بی جے پی حکومت کی نظر رہتی ہے وہ ایک کے بعد دیگر ریاستوں میں اپنی حکومت قائم کرنے کے لیے سودے بازی اور دیگر طریقہ و حربے اختیار کررہی ہے ۔ مغربی بنگال میں ممتا بنرجی حکومت کو گرانے کے لیے بی جے پی نے اپنی ساری طاقت جھونک دی ہے ۔ بہار کے اندر سیاسی صورتحال کروٹ لے تو پھر مودی حکومت کا زوال شروع ہونا یقینی ہے ۔ کیوں کہ بہار اور یو پی کی سیاسی طاقت ہی مرکز میں اقتدار کی تبدیلی کا اہم ذریعہ ہوتی ہے ۔ نتیش کمار کو بی جے پی سے شکایت ہے کہ وہ اتحاد کے اصولوں پر عمل نہیں کررہی ہے ۔ بی جے پی کو بہار کا اتحاد اپنی مرضی سے چلانا ہے ۔ اس لیے اس نے جنتادل یو کو اپنی جوتی کی نوک پر رکھا ہے ۔ ارونا چل پردیش میں جنتادل کے 6 ارکان اسمبلی نے زعفرانی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تو نتیش کمار کے لیے بڑا دھکہ تھا ۔ بی جے پی اپنی پالیسیوں کو بہر صورت مسلط کرنے کی مہم پر ہے ۔ بہار میں انسداد لو جہاد بل پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن نتیش کمار نے اس بل کی مخالفت کی ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیش کمار اور بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی سشیل کمار مودی کی جنگ کیا رخ لیتی ہے کیوں کہ سشیل کمار مودی بھی بہار کے چیف منسٹر کی کرسی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔۔