پٹنہ۔ بہار چیف منسٹر نتیش کمار نے ایک مرتبہ پھر یہ کہاکہ ریاست میں سماج کے بڑے مفاد میں شراب پر امتناع برقراررکھا جائے گا۔ایک ایسے وقت میں نتیش کمار کا یہ بیان سامنے آیا ہے جب اپوزیشن بی جے پی اس کا با ت کا دعوی کررہی ہے کہ شراب پر امتنا ع کی وجہہ سے ریاست حکومت کے سرکاری خزانے پر بھاری بوجھ بڑھ گیاہے۔
کمار کے اتحادی ساتھی جتین رام مانجھی جو ہندوستانی عوامی مورچہ(ایچ اے ایم) او راجیت شرما‘ سی ایل پی لیڈر کانگریس نے بھی مذکورہ قوانین سے دستبرداری کی مانگ کی ہے۔
کمار نے کہاکہ ”ایک دو ناخوشگوار واقعہ کے علاوہ شراب پرامتناع سماج کے بڑے پیمانے پر مفاد میں ہے۔ اس کا زیادہ فائدہ خواتین کو ہورہا ہے۔ منظم انداز میں گھریلوتشدد کے واقعات اپریل2016میں شراب پر امتنا ع نافذ کرنے کے بعد سے کمی ائی ہے“۔
کمار نے کہاکہ ”شراب پینے کے بعد لوگ شیطان ہوجاتے ہیں۔ ہر سیاسی جماعت کی رائے حاصل کرنے اور ریاست کی عوام کی مانگ پر ہم نے شراب پر امتناع عائد کیاہے۔
اس کا فائدہ سماج کے بڑے حصہ کو مل رہا ہے۔ لہذا یہ برقرار رہے گا“۔بہار میں شراب پر امتناع عائد کر نے میں کوتاہیوں کے حوالے سے نتیش کمار حکومت کو تنقید وں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ریاست میں شراب آسانی کے ساتھ دستیاب ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں ایسے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جس میں سینکڑوں لوگوں کی زہریلی شراب پینے کی وجہہ سے آنکھیں چلی گئی ہیں۔
اپوزیشن قائدین نے نتیش حکومت پر الزام لگایا ہے کہ شراب مافیا‘ پولیس جوانوں اور بیوروکریٹس کے ساتھ ملکر بہار میں وہ 20,000کروڑ کی ایک متوازی معیشت تیار کی ہے۔ یہ صرف غریب لوگ ہیں جو اس قانون کے متاثرین بنے ہیں۔