بیروت، 17جون (سیاست ڈاٹ کام) لبنان کے دارالحکومت بیروت کے پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والی لڑکیوں کو جسمانی و جنسی تشدد جیسے حالات کا باقاعدہ طور پر سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انسانی حقوق کی تنظیم پلان انٹرنیشنل نے یہ اطلاع دی ہے ۔‘الجزیرہ’ کے مطابق اس تنظیم نے 10 سے 19 سال کی عمر کی 400 پناہ گزین لڑکیوں سے بات چیت کی ۔ ان لڑکیوں کا کہنا تھا کہ انہیں جسمانی طور پرہراساں کیا جاتا ہے اور پیچھا کرنے ، اغوا اور عصمت دری جیسے واقعات کا بھی انہیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔مغربی ایشیا میں تنظیم کے علاقائی پروگرام ڈائرکٹر کولن لی نے اس سروے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان بچیوں کی شکایت پر کوئی توجہ نہیں دیتا اور انسانی بحران کے اس دور میں اس طرح نظر انداز کئے جانے سے حالات اور بھی تلخ ہوگئے ہیں۔ان لڑکیوں کا کہنا ہے ‘‘ہم باہر تنہا جانے سے بھی ڈرتی ہیں اور ہر طرف نشہ میں دھت لوگ ہمیں پریشان کرتے ہیں اور جو شراب نہیں پیتے وہ بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے ‘‘۔ یہ رپورٹ ورلڈ رفیوجی ڈے 20 جون کے موقع پر جاری کی گئی ہے تاکہ دنیا کے مختلف ممالک کی حکومتوں، اقوام متحدہ اور لبنان کی سول سوسائٹیز اور انسانی حقوق کی تنظیموں تک ان بچیوں کی آواز پہنچائی جا سکے ۔
