نہ ملازمتیں ملیں‘ نہ ماہانہ3016 روپئے بھتہ۔ نوجوانوں میں ناراضگی
حیدرآباد۔/9 اگسٹ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس موجودہ بی آر ایس نے سال 2018 میں منعقدہ اسمبلی انتخابات کیلئے انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے تلنگانہ کے بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ 3016 روپئے ’’بیروزگاری بھتہ‘‘ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 5 سال مکمل ہونے کوہیں مگر چیف منسٹر نے بیروزگار نوجوانوں سے کئے گئے وعدہ کو ابھی تک پورا نہیں کیا جس کا بیروزگار نوجوان بڑی بے صبری سے انتظار کررہے ہیں مگر ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔ حکومت نے ان سے کئے گئے وعدہ کو فراموش کردیا ہے۔ بی آر ایس قائدین کی جانب سے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں پر صد فیصد عمل کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے مگر ’’ بیروزگاری بھتہ ‘‘ پر بات کرنے کیلئے چیف منسٹر کے سی آر کے علاوہ بی آر ایس کے دوسرے قائدین بھی تیار نہیں ہیں۔ اس طرح سے اظہار کیا جارہا ہے کہ اس وعدہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسمبلی مانسون سیشن کے آخری دن چیف منسٹر نے اسمبلی میں اپنی طویل تقریر میں 9 سالہ حکومت کی کارکردگی ، فلاحی اسکیمات، کانگریس اور تلگو دیشم حکومتوں کی ناکامیوں کا احاطہ کیا مگر ’’بیروزگاری بھتہ ‘‘ کے وعدہ کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔2018 کے عام انتخابات میں ٹی آر ایس نے اس وعدہ کا اعلان کیا تھا۔ 22 فروری2019-20 میں پیش کردہ بجٹ میں چیف منسٹر نے اس اسکیم پر بہت جلد عمل آوری کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کے لئے 810 کروڑ روپئے کی بجٹ میں تجویز پیش کی تھی۔ آئی اے ایس عہدیداروں کی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے بیروزگاری اسکیم کیلئے رہنمایانہ خطوط تیار کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا۔ تقریباً30 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کا تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن میں اندراج ہے ان میں سے ایک بیروزگار نوجوان کو بھی بیروزگاری بھتہ جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی ہر گھر ایک ملازمت دینے کے وعدہ کو پورا کیا گیا۔ بڑے پیمانے پر تقررات کیلئے نوٹیفکیشن دیئے جارہے ہیں مگر تقررات کا عمل کافی سست رفتار ہے جس سے نوجوان بالخصوص بیروزگار نوجوانوں میں ناراضگی اور مایوسی پائی جاتی ہے۔ن