کلکتہ : بنگلہ دیش کے سرحد سے متصل شمالی 24پر گنہ کے ہتھاری پنچایت میں بی ایس ایف کے جوانوں کے ذریعہ بیف کے نام پرایک مسلم جوڑے کو شدید زد و کوب کیا ۔ اس کے بعد پورے علاقہ میں غم وغصہ کا ماحول چھاگیا ۔ واضح رہے کہ بنگال میں بیف پر پابندی نہیں ہے ۔ ۲۴ ؍ سالہ ربیع الغازی نے بی ایس ایف جوانو ں کے خلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی ہے ۔ اس نے اپنے شکایت میں کہاکہ وہ پیشہ سے سبزی فروش ہے ۔
وہ روز کی طرح سبزی فروخت کے لئے ہیتھا ری مارکٹ گیاتھا ۔ واپسی پر اس نے اپنے گھر کے لئے ایک کیلو بیف خرید لیا ۔ مگر راستہ میں اسے بی ایس ایف کے کچھ جوانو ں نے اسے روک لیا او راس سے سوال کیا کہ بیگ میں کیا ہے ؟ اس نے ان سے کہا کہ بیف ہے ۔اس کے بعد جوانو ں نے اس کی پٹائی کردی ۔اس دوران غازی کے گھر کی خواتین اسے بچانے آئیں جوانوں نے انہیں بھی نہیں چھوڑا او رانہیں بھی مارنے پیٹنے لگے ۔
غازی نے اپنی شکایت میں مزید بتایا کہ جوانوں نے عینی شاہدین کو خوفزدہ کر رکھا ہے کہ اگر کوئی غازی کے معاملہ میں گواہ بننے کی کوشش کرے گا تو اسے غیر قانونی ہتھیار اور نشیلی اشیاء کے اسمگلنگ کے معاملہ میں پھنسا دیا جائے گا۔ اگینس کسٹوڈیل ٹارچر امپونیٹی کی نیشنل کنوینر کیرتی رائے نے قومی حقوق انسانی کمیشن سے اس معاملہ کی تحریری شکایت کرتے ہوئے بی ایس ایف جوانوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے او رکہا کہ متاثرہ خاندان کو معاوضہ او رسیکورٹی فراہم کیا جائے ۔ بعد ازاں بی ایس ایف چیف آفیسر اور مقامی پنچایت رکن بجلو الرحمان کے ساتھ دورہ کر کے پورے معاملہ کی جانچ کی ہے۔ بی ایس ایف آفیسر نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے جوانوں سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔