راہول گاندھی خصوصی سلوک چاہتے ہیں،لوک سبھا میں مملکتی وزیر فینانس انوراگ ٹھاکر کا بیان
نئی دہلی۔ 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)بیکنگ نظام کی خراب حالت کے تعلق سے پیر کے روز اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست نوک جھونک ہوئی اور کانگریس ممبر راہول گاندھی کو اس موضوع پر سوال پوچھنے کا پورا موقع نہ دینے پر کانگریس،دروڑ مونیتر کژگم(ڈی ایم کے ) اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ایوان میں ہنگامہ اور واک آؤٹ کیا۔ گاندھی نے وقفہ سوالات میں حکومت سے ، جان بوجھ کر قرض ادا نہ کرنے والوں کے بارے میں معلومات طلب کی تھی۔ضمنی سوال پوچھنے کا موقع دئے جانے پر انھوں نے کہاکہ حکومت نے تحریری جواب میں 50 ایسے بڑے قرض داروں کی فہرست نہیں دی ہے جس کا مطالبہ انھوں نے کیا تھا۔ ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔انھوں نے کہا کہ ملک کی معیشت برے دور سے گذر رہی ہے ۔بینک ناکام ہو رہے ہیں۔اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جان بوجھ کر قرض ادا نہ کر نے والے بینکوں کا پیسہ چوری کرکے فرار ہورہے ہیں۔اس پر وزیر وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے کانگریس رکن پر ‘غلط طریقے ’سے سوال پوچھنے کا الزام لگایا۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی موجودگی میں انہوں نے کہا کہ بیکنک نظام کی صورت حال کے لئے سابقہ حکومت ذمہ دار ہے جبکہ موجودہ مودی حکومت میں اس میں کافی بہتری آئی ہے ۔۔انھوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی جیسے سینئر رکن ایسے وقت میں بینکنک نظام پر سوال کھڑے کرنا چاہتے ہیں جب وزیر خزانہ ملک کو یقین دلا رہی ہیں کہ یس بینک میں لوگوں کی رقم محفوظ ہے ۔