کوٹہ: راجستھان میں کوٹہ کی ایک عدالت نے بیٹی سے عصمت دری کے بعد اسے قتل کرنے کے الزام میں باپ کو پہلے دی گئی پھانسی کی سزا کے معاملے میں دوبارہ سماعت پوری ہونے کے بعد 27 جنوری کو فیصلہ سنائے گی۔نابالغ بیٹی سے عصمت دری اور قتل کے معاملے میں راجستھان ہائیکورٹ کی جے پور بینچ کے حکم کے بعد کوٹہ کی پاکسو کورٹ میں ہوئی دوبارہ سماعت میں 19 جنوری کو پاکسو کورٹ نمبر ایک میں پھر سے ملزم باپ پر قصور ثابت پایا گیا۔ معاملے میں کورٹ نے سزا طے کرنے کے لئے 27 جنوری کو اگلے سماعت طے کی ہے ۔واضح رہے کہ سال 2020 میں 20 جنوری کو پاکسو کورٹ نمبر ایک نے باپ کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ ملزم نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائیکورٹ کی ہدایت کے بعد نچلی عدالت میں دوبارہ سماعت کی۔خصوصی پبلک پروسیکیوٹر نے بتایا کہ مئی،2015 کو متوفیہ کے ملزم باپ نے ہی نیا پورا تھانے میں رپورٹ درج کرائی تھی کہ وہ ویئرہاؤس میں گارڈ کام کام کرتا ہے ۔جب وہ کام پر گیا تھا تو اس کی 17 سالہ نابالغ بیٹی گھر پر اکیلی تھی۔ رات کو جب وہ کام سے لوٹ کر گھر پہنچا تو بیٹی خون میں لتھ پتھ حالت میں سوفے پر پڑی ملی تھی۔شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے جانچ شروع کی تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ متوفیہ چار ماہ کی حاملہ تھی۔ اس وجہ سے پولیس نے اس کا ڈی این اے سیمپل لیا اور ماں کے بیان لئے تو معاملہ سامنے آیا کہ باپ ہی لمبے وقت سے بیٹی سے عصمت دری کی واردات کو انجام دے رہا تھا۔
اس کے بعد سے نیاپورا تھانہ پولیس ملزم باپ کو گرفتار کر کے کورٹ میں پیش کیا تھا۔عدالت نے پچھلے سال جنوری میں ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔اس معاملے کی پھر سے سماعت کے بعد ملزم باپ کو 19 جنوری کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اسے پھر سے قصوروار قرار دیا۔ اب اس معاملے میں سزا صحیح کرنے کے لئے 27 جنوری کی تاریخ طے کی گئی ہے ۔