بیٹی کی پیدائش کے شبہ میں بیٹا فروخت، بیٹے کی تصدیق پر والدین کی تگ ودو

   

حصول بیٹے کیلئے قانونی لڑائی، مسروروالدین رقم کے ذریعہ بچہ کو واپس حاصل کرنے کوشاں
حیدرآباد: فروخت شدہ بیٹی کی رقم کیلئے جھگڑا کرنا ایک خاتون کیلئے غیرمتوقع خوشی کا سبب بن گیا۔ ساتھی خاتون پر بھروسہ کرتے ہوئے نومولود کو فروخت کرنے والی خاتون آج بیٹے کی پیدائش کی تصدیق پر خوش ہے لیکن قانونی لڑائی کا سامنا کررہی ہے۔ ناچارم پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا۔ لڑکی کی پیدائش کی اطلاع پر اسے فروخت کرنے والے والدین منیا اور وینکٹیش آج بچے کو واپس دینے کیلئے پولیس سے رجوع ہوگئے۔ بتایا جاتا ہیکہ ناچارم پولیس نے میاں بیوی کی شکایت کے بعد بچے کو ضبط کرتے ہوئے چلڈرنس ہوم منتقل کردیا اور بچہ کے تعلق سے تحقیقات کررہی ہے۔ مینا اور وینکٹیش جو پٹن چیرو ضلع سنگاریڈی کے متوطن ہیں، زندگی کے گذر بسر کیلئے امبیڈکر نگر ناچارم منتقل ہوئے تھے۔ مینا کو شادی کے بعد پہلے لڑکی ہوئی تھی جو فوت ہوگئی اور اس کی دوسری لڑکی ڈھائی سال کی ہے۔ ناچارم منتقل ہونے کے بعد مینا کی دوستی جانکی نامی خاتون سے ہوئی جو پیشہ سے جاروب کش اور بلدیہ کے تحت کام کرتی ہے۔ مینا نے اس سے کہا تھا کہ اگر اس مرتبہ بھی لڑکی پیدا ہوگی تو وہ اسے فروخت کردے گی۔ 19 جولائی کو مینا کو زچگی کیلئے ای ایس آئی ہاسپٹل میں شریک کیا گیا اور مینا نے اس وقت لڑکے کو جنم دیا۔ اس بات کو راز میں رکھتے ہوئے جانکی نے مینا سے کہا کہ لڑکی ہوئی۔ لہٰذا اسے فروخت کردیں جس کے بعد جی ایچ ایم سی کرشنا نگر کے ساکن راجو اور نگینا کو ایک لاکھ روپئے میں بچہ فروخت کردیا گیا اور کچھ رقم باقی تھی اس کی ادائیگی کیلئے مینا اور وینکٹیش بار بار اسرار کررہے تھے لیکن راجو اور نگینا ٹال مٹول کررہے تھے، اسی دوران مینا اور وینکٹیش پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئے جہاں انہیں پتہ چلا کہ مینا نے لڑکی کو نہیں لڑکے کو جنم دیا۔ اب مینا رقم میں بیٹا حاصل کرنا چاہتی ہے۔ پولیس نے ہاسپٹل کے عملہ بچہ خریدنے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے۔